اردو

urdu

ETV Bharat / state

'امشی پورہ شوپیاں مبینہ تصادم کی تحقیقات جاری'

جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ امشی پورہ شوپیاں مبینہ تصادم کی تحقیقات جاری ہے اور دو افراد کو اس حوالے سے گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ
جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ

By

Published : Sep 29, 2020, 9:00 PM IST

سرینگر شہر میں پولیس کی جانب سے منعقد کیے گئے ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب کے دوران بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ 'شوپیاں تصادم کے حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے کوٹ آف انکوائری کرنے کا فیصلہ لے جانے کے بعد کارروائی میں مزید تیزی آئی ہے۔ آج دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔"

جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ
ان کا مزید کہنا تھا کہ " راجوری کے رہنے والے تین افراد جو تصادم کے دوران ہلاک کیے گئے تھے۔ ان سب کی ڈی این اے رپورٹ موصول ہو چکی ہیں اور مثبت بھی آئی ہے۔ دو کی پہلے ہی آ چکی تھی اور تیسری کا انتظار تھا جو آج آئیں جس کے بعد مزید کارروائی کی گئی۔"آج سویرے ہوئی گرفتاری کے بعد ان دو افراد کو شوپیاں کی ضلعی عدالت نے گرفتار شدگان کو 8 دنوں تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد نے فوج کو عسکریت پسندوں کی موجودگی کے متعلق اطلاع دی تھی۔واضح رہے کہ رواں برس کی 18 جولائی کو امشی پورہ شوپیاں میں ایک تصادم کے دوران فوج نے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا، تاہم بعد میں راجوری کے رہنے والے تین نوجوانوں کے اہل خانہ نے یہ دعوی کیا تھا کہ اس تصادم میں مارے گئے تینوں نوجوان ان کے لاپتہ ہونے والے بچے ہیں اور ان کا عسکریت پسندوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بانڈی پورہ: نوعمر ناول نگار سے خاص گفتگو


عسکریت پسندوں کے پاس سے چین کے بنے ہوئے ہتھیار برآمد ہونے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " جب سے وادی میں عسکریت پسند کارروائیاں شروع ہوئی ہے تب سے یہ چیزیں عام ہے۔ عسکریت پسندوں سے اے کے 47 اور پستول برآمد ہوتے رہے ہیں۔ "

موسم سرما سے قبل سرحد پار سے بڑھتی درندازی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستان کی جانب سے برف کے موسم سے قبل دراندازی کی کارروائیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ شمالی کشمیر کے علاقوں سے ایسی خبریں زیادہ معصوم ہو رہی ہے۔ ہم کاروائی بھی کر رہے ہیں تاہم کوئی بڑی گرفتاریاں بھی سامنے نہیں آئی تاہم اچار کا بڑا ذخیرہ برآمد کیا گیا ہے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details