جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
’’انکو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ابھی ڈیٹنشن میں رکھاگیا ہے،‘‘ امت شاہ نے انٹرویو کے دوران کہا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ حکام نے ان دو مین اسٹریم رہنماؤں کی گرفتاری کی نوعیت کے بارے میں تفصیل دی ہے۔
پبلک سیفٹی ایکٹ، جموں و کشمیر کا ایک سخت قانون ہے، جس کے تحت کسی بھی شخص کو عدالت میں پیش کیے بغیر چھ ماہ سے دو سال کی مدت تک قید میں رکھا جاسکتا ہے۔ سرینگر کے مقامی انتظامیہ نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی تھی کہ عمر اور محبوبہ کو بھی اسی قانون کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔ پی ایس اے کے تحت نظربندی کا آرڈر ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے جاری ہوتا ہے۔
حکام نے پہلے ہی سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت نظر بند کیا ہے۔ وہ گپکار روڑ پر اپنی رہائش گاہ میں نظر بند ہیں۔ گزشتہ ہفتے حکام نے انکی جماعت نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کو انکے ساتھ ملاقات کی اجازت دی تھی۔
محبوبہ مفتی، چشمہ شاہی کی ایک سرکاری عمارت میں نظر بند ہیں جبکہ عمر عبداللہ کو ہری نواس گیسٹ ہاؤس میں مقید رکھا گیا ہے۔ یہ عمارت 2005 میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ تھی۔