جہاں ان واقعات کے باعث عام لوگوں میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے وہیں حرکت قلب بند ہونے سے متعدد اموات پر ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے بھی اپنی فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر سہیل نائک نے کہا کہ برزگوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات کو روکنے کی بے حد ضرورت ہے، تاکہ قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔
ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر فیاض احمد ڈار جو کہ ایک ماہر معالج بھی ہیں، نے حرکت قلب بند ہونے سے بڑھتے معاملات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات پر احتیاطی تدابیر اور آگاہی سے ہی روک لگائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دل کا دورہ پڑنے کی اہم وجہ شریانوں میں رکاوٹ ہے جس کے باعث جسم میں خون باقاعدگی سے دورہ نہیں کر پاتا ہے۔ وہیں ذہنی دباؤ اور جذباتی عوامل بھی ہارٹ اٹیک کی اہم وجوہات ہیں۔
حرکت قلب بند کے واقعات میں اضاضہ | احتیاطی تدابیر کا مشورہ
جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں گزشتہ دنوں سے دل کا دورہ پڑنے کے درجنوں واقعات پیش آئے ہیں۔ جس میں کئی بزرگ افراد کے علاوہ نوجوانوں کی بھی اچانک موت واقع ہوئی ہے۔
ڈاکٹر فیاض نے کہا کہ سگریٹ نوشی کی بڑھتی لت، کھانے پینے کے عادات میں تبدیلی اور ورزش نہ کرنا بھی نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے واقعات میں اضافے کا باعث بنتا جارہا ہے۔
اس حوالے سے ماہر ڈاکٹروں نے احتاطی تدابیر پر عمل کرنے پر زور دیا۔ جس میں سگریٹ یا تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے اور بلڈ پریشر زیادہ ہونے کی صورت میں نمک کی کم مقدار استعمال میں لانا شامل ہیں۔ جبکہ موٹاپا یا وزن زیادہ ہونے کہ صورت میں باقاعدگی سے ورزش کرنے کے علاوہ صحت مند غذا، پھل اور سبزیوں کا بھی استعمال میں لانا ضروری ہے۔
وہیں ماہر ڈاکٹروں کی جانب سے احتیاطی تدابیر کو اپنانے کے ساتھ ساتھ ان افراد کو متواتر طبی جانچ اور ڈاکٹری مشورے کو بہتر طور اپنانے پر بھی ضرور دیا گیا ہے جو کہ خاندان یا کنبے میں ہارٹ اٹیک رونما ہونے کی کوئی تاریخ رکھتے ہوں ۔
ادھر ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے صحت و طبی تعلیم کے کمشنر سیکرٹری اتل ڈلو سے امراض قلب اور دیگر ماہر ڈاکٹر صاحبان کی ایک کمیٹی تشکیل دینے پر بھی زور دیا تاکہ نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے بڑھتے واقعات سے متعلق مزید وجوہات سامنے لاکر اس پر روک لگائی جاسکے۔