جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے ان افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی شروعات کی ہے جن کی اہلیہ یونین ٹریٹری کی پشتنی باشندہ ہو۔ انتظامیہ کے اس فیصلے پر کشمیر کی سیاسی جماعتیں برہم ہیں تاہم بی جے پی نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر منوج کمار دیویدی نے بدھ کو ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں پرانے ڈومیسائل آرڈر کی ترمیم کرکے ان مردوں کو بھی جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بننے کا اہل بنایا گیا ہے جن کی شادی جموں و کشمیر کی پشتنی خواتین سے ہوئی ہے۔
منوج کمار دیویدی کی جانب سے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ آئین ہند کی دفعہ 309 کے مطابق سرکار ان اشخاص کو بھی ڈومیسائل دے گی جن کی شادی جموں وکشمیر کی ڈومیسائل خاتون سے ہوئی ہو۔
ڈومیسائل سند حاصل کرنے کے لئے اہلیہ کی ڈومیسائل اور میریج سند کی ضرورت ہوگی۔
نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان نے اس حکمنامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر بی جے پی نے اعتراف کیا کہ جموں و کشمیر کی وہ خواتین جن کی بیرونی ریاستوں کے مردوں سے شادی ہوئی ہے اپنے ڈومیسائل حقوق نہیں کھوتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا پروپگنڈا اور جھوٹ اس فیصلے سے بے نقاب ہوا۔
انہوں نے بی جے پی کی نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے جموں وکشمیر کی خواتین کو مضبوط کرنے کے بجائے ان کو کمزور کیا۔