سرینگر: ماہ رواں کی آخری تاریخ سے شروع ہونے والی سالانہ شری امر ناتھ یاترا پر امن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سکیورٹی کے تمام تر انتظامات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار امر ناتھ یاترا کے دوران پیرا ملٹری فورسز کو جدید اسلحہ اور مشینری سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جموں صوبے میں سٹکی بم آئی ای ڈیز برآمد ہونے کے بعد سراغ رساں ایجنسیوں کے کان کھڑے ہو گئے ہیں۔ sticky bomb threats
ذرائع نے بتایا کہ حساس علاقوں جہاں پر ملی ٹینٹ حملوں کے خدشات لاحق ہیں وہاں پر جدید مشینری کو نصب کیا جارہا ہے۔ امر ناتھ یاترا کے دوران اس بار متعدد ڈرونز کی مدد سے بھگوٹی نگر جموں سے لے کر پوترا گپھا تک چوبیس گھنٹے نگرانی رکھی جائے گی تاکہ کسی بھی حملے کو ناکام بنایا جاسکے۔Amarnath Yatra 2022
معلوم ہوا ہے کہ تقریباً 60 ڈرونز امر ناتھ یاتریوں کی نقل وحرکت پر نظر گزر رکھیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے حالیہ دنوں کے دوران عکسریت پسندوں کے کچھ معاونین کو حراست میں لیا ہے جنہوں نے پوچھ تاچھ کے دوران سٹکی بموں کے بارے میں انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے سینئر افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر امر ناتھ یاترا کے حوالے سے کیے جارہے انتظامات کے بارے میں مرکزی وزارت داخلہ کو جانکاری فراہم کریں۔ Paramilitary forces equipped with machinery
واضح رہے کہ سال 2021 کے فروری مہینے میں سکیورٹی فورسز نے پہلی بار سانبہ میں سٹکی برآمد کیے جس کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں کو معلوم ہوا ہے کہ اس طریقے سے ملی ٹینٹ زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ سٹکی بم کا استعمال بھارت میں پہلی دفعہ سال 2021 کے فروری مہینے میں ہوا جب مشتبہ ایرانی حملہ آوروں نے اسرائیلی سفارتکار کی گاڑی کو سٹکی بم سے نشانہ بنایا تھا جس دوران سفارتکار کی بیوی زخمی ہوگئی۔