حریت کانفرنس کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ 'کشمیر تنازع کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف معصوم و بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے فوجی بھی ہلاک ہو رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔
حریت کانفرنس نے بھارت اور پاکستان دونوں ممالک سے اپنی اس اپیل کا اعادہ کیا کہ لاکھوں انسانی جانوں کو اس تنازع کا بھینٹ چڑھانے اور ایک دوسرے پر بالادستی کے رحجانات کی بجائے پُرامن ذرائع سے انسانی بنیادوں پر اس دیرینہ مسئلہ کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ 'گذشتہ 73 برسوں سے بھارت اور پاکستان دونوں ہی کا دعویٰ ہے کہ حالات تبدیل ہو چکے ہیں جبکہ ابھی تک وہ ایک ہی جیسی صورتحال سے دوچار ہیں اور جموں و کشمیر کی عوام کو درپیش مصائب اور مشکلات کا اب تک ازالہ نہیں ہوسکا ہے۔
مزید یہ کہا گیا کہ 'دونوں ممالک جنگی رحجان میں مبتلاء اور جوہری اسلحہ سے لیس، اپنی فوج اور ہتھیاروں میں مستقل طور پر اضافے میں مصروف عمل ہیں جبکہ دونوں فریق اپنی روایتی پالیسیوں کے تحت باہمی مسائل اور معاملات کو حل کرنے میں کلی طور پر ناکام ہو گئے ہیں اور بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر مسئلہ کو حل کرنے کے دعوﺅں اور اس تنازع کو طول دینے کے سبب اسے مزید پیچیدہ کر دیا گیا ہے اور اب چین بھی اس مسئلہ کے پس منظر میں ابھر آیا ہے۔
حریت کانفرنس نے حکومت ہند اور حکومت پاکستان پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ جنگ و جدل پر مبنی پالیسیوں کو ترک کریں اور جموں و کشمیر کے تنازع کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر آئیں تاکہ بے قصور لوگوں کی جانوں کا زیاں کا ماحول ختم ہو سکے،