سرینگر:مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں فارسی زبان کو زندہ کرنے کی کوشش کے مقصد سے پانچ روزہ پروگرام(نمائش) کا اہتمام امرسنگھ کلب میں کیا گیا جس میں 73 نایاب مخطوطات کی نمائش کی گئی جن میں 11 کتابیں بھی شامل تھیں۔ تمام مخطوطات اور کتابیں محمد امین داراب نے لکھی ہیں۔ اس میں نیل آرم اسٹرانگ کے چاند پر اترنے کا ایک کرونوگرام اور 1923 میں تخت پر فائز ہونے پر سرینگر کے تاجروں کی طرف سے ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کو 'تہنیت نامہ بھی شامل ہے۔ Art exhibition on Persian Language
انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچرل ہیریٹیج کشمیر کے کنوینر سلیم بیگ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'یہ مخطوطات داراب کمیونٹی کے ساتھ منسلک ہونے کے طریقے، ممتاز خاندانوں کے دعوت نامے لکھنے، مرثیہ لکھنے، تصدیق شدہ تاریخ، کشمیر کے ممتاز مزارات اور مساجد کے نوشتہ جات پر روشنی ڈالتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کبھی اسکول یا کالج نہیں گئے تھے تاہم کشمیری، اردو اور فارسی کو انہوں نے روایتی طریقے سے سیکھا تھا۔ خواجہ محمد امین داراب فارسی کے آخری کشمیری شاعر تھے۔ دراب 1979 میں سرینگر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کو فارسی قصہ تاریخ کا استاد سمجھا جاتا تھا۔ ان کی زندگی بھر کی دلچسپی کشمیر کے سب سے بڑے فارسی شاعر غنی کشمیری پر تحقیق ہے۔ Indian National Trust for Art and Cultural Heritage