سرینگر:کشمیر 22 سے 24 مئی کو بین الاقوامی جی ٹوئنٹی اجلاس کی میزبانی کررہا ہے جس کے لئے مقامی انتظامیہ زور و شور سے تیاریاں کر رہی ہے۔ اسی کڑی کے تحت جمعہ کے روز سرینگر میں محکمہ سیاحت نے جی ٹوئنٹی ماڈل سمٹ کا انعقاد کیا، جس میں یونیورسٹی اور کالج کے درجنوں طلبہ نے حصہ لیا۔ان طلبہ نے اس ماڈل سمٹ میں G20 ممبران کی بیس میں سیاحت کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کہا اور دنیا میں سیاحت سے فوائد و نقصان پر اپنے تاثرات پیش کیے۔
قابل ذکر ہے کہ بھارت امسال جی ٹوئنٹی کی میزبانی کررہا ہے جس کے لئے ملک کے معروف شہریوں میں اجلاس منعقد ہو رہے ہے۔جموں کشمیر میں بھی سیاحت سے جڑے اجلاس کا انعقاد ہوگا جس کے لئے انتظامات کیے جارہے ہیں۔
محکمہ سیاحت کے سیکریٹری سید عابد رشید شاہ نے اس حوالے سے بتایا کہ آج یہ ماڈل سمٹ اس لئے منعقد کی گئی تاکہ طلبہ کو G20 کے متعلق جانکاری دی جائے کہ آخر اس سمٹ کے دوران کن موضوعات پر متعلقین تبادلہ خیال کریں گے اور دنیا میں درپیش مسائل کس طرح حل کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا چونکہ جی ٹوئنٹی میں وادی کے طلبہ بھی شرکت کرنے والے ہیں لہذا اس ماڈل سمٹ میں ان کو جی ٹوئنٹی کے متعلق آگاہی دی گئی اور اس کے متعلق ان کی ذہن سازی کی جارہی ہے تاکہ کل وہ ان اجلاس میں متعلقین سے گفتگو کرنے کے لئے تیار رہے۔
G 20 Model Summit کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل ماڈل سمٹ منعقد
محکمہ سیاحت نے جمعہ کے روز سرینگر میں جی ٹوئنٹی ماڈل سمٹ کا انعقاد کیا گیا۔ اس سمٹ میں یونیورسٹی اور کالج کے طلبہ نے شرکت کی اور انہیں کشمیر میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس کے بارے میں آگاہی دی گئی۔
مزید پڑھیں:G20 Tourism Working Group Meet: جی 20 ٹورزم ورکنگ گروپ کی میٹنگ آئندہ ماہ سری نگر میں منعقد ہوگی
واضح رہے کہ جی ٹوئنٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکیہ، برطانیہ شامل ہے۔ان ممالک کے ممبران وادی میں سمٹ میں حصہ لینے والے ہیں۔جی 20 کے متعلقین ان اجلاس میں انسداد دہشت گردی، عالمی چیلنج جیسے معاشی سست روی اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل اور دیگر ضروری اقدامات کرنے پر گفت و شنید کرتے ہیں۔