اردو

urdu

ETV Bharat / state

عید کے پیش نظر بازاروں میں لوگوں کا ہجوم، سماجی دوری غائب

سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر غضنفر علی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ہر طرح کے ممکن اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ٹیم لگاتار بازاروں کی چیکنگ بھی کر رہی ہے۔ لیکن سب کچھ ہمارے کرنے سے نہیں ہوگا عوام کو بھی اس وقت کی صورتحال کو سمجھتے ہوئے احتیاط کرنا ہوگا۔"

AHEAD OF EID, SOPs THROWN TO WINDS IN KASHMIR
عید کے پیش نظر بازاروں میں رش، سماجی دوری غائب

By

Published : Jul 31, 2020, 1:48 PM IST

عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ پوری دنیا کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں بھی عید الاضحیٰ کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ مقامی لوگ اس وقت عید کے لیے خریداری کرنے میں مصروف ہیں اور سری نگر شہر کے بازاروں میں عالمی وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر کو صحیح طریقے سے عمل میں نہیں لایا جا رہا ہے۔ اگرچہ انتظامیہ نے اس حوالے سے چیکنگ ٹیم بھی تشکیل دی ہے تاہم زمینی سطح پر اس کا اثر دکھائی نہیں دے رہا۔

سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر غضنفر علی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ہر طرح کے ممکن اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ٹیم لگاتار بازاروں کی چیکنگ بھی کر رہی ہے۔ لیکن سب کچھ ہمارے کرنے سے نہیں ہوگا عوام کو بھی اس وقت کی صورتحال کو سمجھتے ہوئے احتیاط کرنا ہوگا۔"

عید کے پیش نظر بازاروں میں رش، سماجی دوری غائب
ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ نہ پہلی عید ہے اور نہ آخری عید ہے۔ آپ بازاروں میں بھیڑ جمع کرتے ہیں، احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتے۔ یہ بالکل صحیح بات نہیں ہے۔ آپ کو سمجھنا چاہیے کہ جس دکان سے خریداری کر رہے ہیں وہاں ایک کورونا وائرس کا مثبت مریض بھی آ سکتا ہے۔ خریداری کرنے سے کسی نے نہیں روکا لیکن تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا بے حد ضروری ہے۔"دکانداروں اور عوام سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ میں سینیٹائزر کا ستعمال کریں، اس کے بغیر کسی کو خریداری کرنے نہ دیں۔ عوام بھی ان باتوں کا خیال رکھیں۔ کورونا وائرس نے گزشتہ چار ماہ سے اپنی جان خطرے میں ڈال کر آپ کی حفاظت کے لئے کام کیا اور آپ بازاروں میں بیٹھ کر کے ساری محنت پر پانی پھیر رہے ہیں۔ کیا یہ ٹھیک بات ہے۔؟قابل ذکر ہے کہ دو روز قبل سرینگر انتظامیہ نے عیدالاضحیٰ کے پیش نظر شہر میں ضروری سامان فاروق کرنے والے دکانداروں کو اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دی تھی۔ ساتھ ہی یہ بھی ہدایت دی گئی تھی کی تمام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details