سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو پارٹی اجلاس میں شرکت کے لئے مقامی انتظامیہ سے اجازت لینے کی ہدایت جاری کی تھی۔
اس کے دو دن بعد پارٹی لیڈران نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر کو خط لکھ کر محبوبہ مفتی سے ان کی گپکار واقع رہائش گاہ، جہاں اس وقت وہ نظربند ہیں، سے ملنے کی اجازت طلب کی ہے۔
خط میں پی ڈی پی کے جنرل سیکرٹری غلام نبی لون ہانجورہ، نائب صدر عبدالرحمان ویری، سابق رکن اسمبلی خورشید عالم اور اعجاز احمد میر نے دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی پانچ اگست 2019 سے نظر بند ہیں اور انہیں فی الوقت فیئر وویو میں نظر بند رکھا گیا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بار بار درخواستوں کے باوجود انہیں ( لیڈران) کو محبوبہ مفتی سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے انہیں پارٹی صدر کی خیریت دریافت کرنے کے ساتھ ساتھ پارٹی امور پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔ اس طرح کی آخری درخواست 31 گست کو پیش کی گئی تھی۔
پی ڈی پی رہنماؤں کا محبوبہ سے ملنے کا مطالبہ
سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد پی ڈی پی نے ضلع انتظامیہ سے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی اجازت طلب کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کے اے ایس میں پہلا مقام حاصل کرنے والی خاتون
انہوں نے مزید لکھا کہ پارٹی سپریم کورٹ آف انڈیا کے اس حکم کو منسلک کر رہی ہے، جس کے تحت ہدایت کی گئی ہے کہ جب محبوبہ مفتی سے ملاقات کی درخواست کی جائے تو متعلقہ حکام کی جانب سے قانون کے مطابق فوری غور کیا جانا چاہئے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے 'عدالت کی ہدایت کی روشنی میں ہم محبوبہ مفتی سے نامزد سب جیل، فیئر ویو، گپکار میں جانے کی اجازت دینے کی درخواست پیش کرتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ اس طرح کی اجازت سے انکار کرنا سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی۔