وادی کشمیر میں پیر کے روز سرمائی تعطیلات کے بعد تمام کالج دوبارہ کھل گئے ہیں۔ کالجوں میں درس و تدریس کی سرگرمیاں شروع کرنے سے قبل وضع کئے گئے تمام رہنما خطوط پر عمل کیا جارہا ہے۔ اس دوران طلبا کے کالجوں میں داخلے کے ساتھ ہی تھرمل اسکریننگ کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ سینیٹائزر کی دستیابی اور ماسک پہننے پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ کسی بھی طلبا کو بنا ماسک کے کالج میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
سرینگر: طویل مدت کے بعد کالجوں میں تدریسی سرگرمیاں شروع تقریباً ایک برس بعد طلبا و طالبات کے کالجوں کا رخ کرنے سے ایک خوشگوار ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں اساتذہ طلبا کا گرمجوشی سے استقبال کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ وہیں طلبا و طالبات کے اپنے ہم جماعت ساتھیوں اور دوسرے دوستوں کے ساتھ بغل گیر ہونے کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔
تعطیلات کے بعد تمام کالج دوبارہ کھل گئے ہیں۔ طویل عرصہ کے بعد کالج آنے سے طلبا و طالبات میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا اور وہ کووڈ 19 حالات کے دوران اپنے تجربات بھی آپس میں بیان کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
ادھر طلبا کے ساتھ ساتھ کالج اساتذہ بھی کافی خوش نظر آئے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ بچوں کو کلاسز میں روبرو پڑھائی کرتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھا لگ رہا ہے کیونکہ آن لائن کلاسز اور آف لائن کلاسز میں کافی فرق ہے۔
ایس پی کالج سرینگر کے پرنسپل خورشید احمد خان کہتے ہیں کالج میں درس وتدریس کی سرگرمیاں شروع کرنے سے قبل ہی تمام تیاریاں کو حتمی شکل دی گئی ہے تاکہ طلبا و طالبات بنا کسی خلل یا پریشانی کے اپنے اپنے کلاسز میں دوبارہ پڑھائی شروع کر سکیں۔
واضح رہے کہ کشمیر وادی میں کالجوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد اب اگلے ماہ یکم مارچ سے اسکول بھی کھولے جارہے ہیں۔