سرینگر:مرکزی حکومت نے آسام، منی پور اور ناگالینڈ میں متنازعہ فوجی قانون افسپا کو کچھ علاقوں میں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد وادیٔ کشمیر میں سیاسی جماعتوں نے اس قانون کو جموں و کشمیر سے بھی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ دنوں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسام، منی پور اور ناگالینڈ میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (AFSPA) کے تحت علاقوں کو کم کیا گیا ہے۔ AFSPA Removed in Northern States۔ یہ فیصلہ مرکزی حکومت نے اس وقت کیا جب ناگالینڈ کے مون ضلع میں پیرا کمانڈوز کے ایک حالیہ آپریشن میں غلط شناخت کی وجہ سے چودہ افراد ہلاک کیے گئے۔ اس واقعے کے بعد سے آسام، منی پور اور ناگالینڈ میں آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ، 1958 (AFSPA) کو ہٹانے کا مطالبہ عوامی حلقوں میں طول پکڑ لیا۔
جموں اور کشمیر کے علاوہ یہ متنازعہ قانون ناگالینڈ، آسام، منی پور (امفال کے سات اسمبلی حلقوں کے علاوہ) اروناچل پردیش کے کچھ حصوں میں لاگو ہے۔ جموں و کشمیر میں کئی روز سے یہ باتیں گشت کر رہی تھی کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے کچھ اضلاع میں افسپا کو ہتانے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم حکموت کی جانب سے اس پر کوئی بیان نہیں آیا ہے۔
جموں و کشمیر کے سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے جب جموں و کشمیر سے بھی اس قانون کو ہٹایا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت اعتراف کر رہی ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں سکیورٹی حالات بہتر ہوئے ہیں،تو اس قانوں کو ہٹانے میں کیا پریشانی پیش آئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر حالات بہتر ہوئے ہیں تو پھر افسپا جیسے قانون کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ J&K Leaders Demand AFSPA Revocation