میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ’’پاکستان نے جموں و کشمیر اور لداخ کے کچھ علاقوں پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے جس وجہ سے مقبوضہ خطوں کے کالجوں سے حاصل کی جانے والی کسی بھی طبی تعلیم کی ڈگری کو بھارت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔‘‘
پیر کے روز ایم سی آئی کے سیکرٹری جنرل آر کے وٹس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’’جموں و کشمیر اور لداخ کے سبھی خطے ہندوستان کا جزو لا ینفک ہیں۔ پاکستان نے علاقے کے کچھ حصوں پر غیر قانونی اور زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔‘‘
میڈیکل کونسل آف انڈیا کی جانب سے ایڈوائزری جاری بیان کے مطابق ’’پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ میں کسی بھی میڈیکل ادارے کو انڈین میڈیکل کونسل ایکٹ 1956 کے تحت اجازت / منظوری درکار ہے۔ تاہم وہاں کے کسی بھی تعلیمی ادارے کو ایسی اجازت نہیں دی گئی ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کے میڈیکل کالجوں سے حاصل کی گئی ڈگری بھارت میں تسلیم نہیں کی جائے گی اور نہ ہی وہاں سے تعلیم حاصل کر چکے افراد کو یہاں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔‘‘
میڈیکل کونسل آف انڈیا کی جانب سے ایڈوائزری جاری یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ میڈیکل کونسل آف انڈیا کی جانب سے ایسا بیان منظر عام پر کیوں لایا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ رواں برس جون کے مہینے میں آل انڈیا کونسل فور ٹیکنیکل ایجوکیشن نے جموں و کشمیر اور لداخ کے طلبہ کو پاکستان کے اداروں سے تعلیم حاصل نہ کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔