کوویڈ 19 کے پیش نظر جموں و کشمیر میں پورے ملک کی طرح لاک ڈاؤن نافذ ہے ایسے میں ان دنوں وادی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سرینگر کی ایک لڑکی جموں و کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی فراہمی پر نافذ پابندی سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کر رہی ہے کہ اسے تعلیم حاصل کرنے میں کافی پریشانی ہو رہی ہے، کیونکہ لاک ڈاؤن اور کرفیو کے باعث اسکول بند ہے اور وہ گھر پر بھی پڑھائی نہیں کر پا رہی ہے۔
گذشتہ پانچ اگست سے جموں و کشمیر میں فافذ کرفیوں نے زندگی کے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے۔ اس دوران انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنے سے طالب علموں کو خاصی پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔
کوویڈ 19 کے خدشے کے پیش نظر نافذ لاک ڈاؤن کے دوران طلباء کو آن لائن مطالعہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے لیکن 4 جی پر عائد پابندی سے مختلف ویب سائٹ نہیں کھل رہی ہے۔ اس سلسلہ میں سرینگر کی ایک بچی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں وہ وزیر اعظم سے ریاست میں 4 جی خدمات فراہم کرنے کی اپیل کر رہی ہے۔
جموں وکشمیر میں 4 جی خدمات کی معطلی سے طلباء پریشان مقامی طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ انٹرنیٹ کے ذریعے نوٹس ڈاون لوڈ یا اسباق پڑھ لیتے لیکن انٹرنیٹ نہ ہونے سے ان کی تعلیم پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
طلبہ نے سوال کیا کہ موجودہ دور میں ڈیجٹل انڈیا کی باتیں بتاٸی جا رہی ہیں تاہم ان کے ساتھ یہ سوتیلا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟
دوسری جانب انتظامہ نے محمکہ تعلیم کو حکم نامہ جاری کیا ہے کہ وہ بچوں کو آن لائن سبق پڑھائیں تاہم نجی اسکول نے اس پر عمل کرتے ہوئے بچوں کے لئے آن لائن کلاسز شروع کئے ہیں۔ لیکن انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے کے باعث یہ بچے آن لائن کلاسیز میں شامل نہیں ہوپاتے ہے۔
وادی میں وائرل ویڈیو میں سرینگر کی حبا نامی بچی وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتے ہوئے دیکھی جا رہی ہے کہ ریاست میں 4 جی کی معطلی سے وہ اپنے مضمون کو نہیں پڑھ پا رہی ہے، کیونکہ 2 جی کی رفتار سے وہ سائٹ نہیں کھلتی ہے، جس پر اسے پڑھائی کرنی ہوتی ہے۔
حبا نامی اس بچی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب بھی ارسال کیا ہے جس میں اس نے ریاست میں 4 جی خدمات کو بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔
واضح ہو کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی تھی۔ تین ماہ بعد رواں سال کے اوائل میں ریاست میں انٹرنیٹ کو دوبارہ ضرور بحال کیا گیا لیکن اس کی رفتار کو کم کر دیا گیا، جس سے لوگوں کو پوری طرح راحت نہیں ملی ہے۔