سرینگر:کشمیر میں67 ہزار افراد نشہ کی لت میں مبتلا ہیں اور ان میں 85 فیصد یعنی 57 ہزار سے زائد افراد ہیروئن کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ انکشاف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی کی جانب سے سال 2023 میں مکمل کی گئی ایک تازہ سروے میں کیا گیا ہے۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی کی ایک تازہ سروے میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 2.5 فیصد ہے اور اس طرح پورے ملک میں جموں وکشمیر ان نشہ کرنے والے افراد کی تعداد کے حساب پہلے نمبر پر پہنچ چکا ہے۔ سروے کے مطابق پنجاب میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 1.5 فیصد پر سمٹ گئی ہے۔
ادھر انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز رعناواری کے شعبہ نفسیات نے حال ہی میں وادی میں بڑھتی ہوئی منشیات سپلائی اور اس کی اسمگلنگ اور خریدو فروخت کی صورتحال کا اندازہ لگانے کے لیے وادی کے 10 اضلاع میں سروے انجام دیا گیا۔ماہرین نفسیات کی ایک ٹیم نے جموں وکشمیر کے محکمہ سوشل ویلفیئر کے تعاون سے یہ سروے عمل میں لایا گیا۔سروے کے دوران چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں،جس میں وادی کے سبھی 10 اضلاع میں سروے کی گئی اور ہر ضلع میں 150 افراد کا انتخاب کیا گیا۔
ایسے میں وادی کشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 67 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ان میں 85.4 فیصد ہیروئن اور 10 فیصد نشیلی ادویات اور 5 فیصد چرس اور دیگر چیزوں کا استعمال کررہے ہیں۔نشہ کی عادی جن افراد پر سروے کی گئی وہ ہیروئین خریدنے کے لیے روزانہ 88 ہزار روپے خرچ کررہے ہیں۔