وادی کشمیر میں پیر کے روز سرینگر، اننت ناگ، کپواڑہ اور پلوامہ سے ایک ایک موت رپورٹ ہوئی۔ جہاں ضلع اننت ناگ میں کورونا میں مبتلا ایک سی آر پی ایف اہلکار دم توڑ بیٹھا وہیں پلوامہ میں کورونا سے متعلق پہلی موت رپورٹ ہوئی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے پانپور سے تعلق رکھنے والے ایک 55 سالہ شخص، جو کورونا سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا تھا، کی یہاں ڈل گیٹ میں واقع امراض سینہ کے ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلوامہ میں کورونا میں مبتلا کسی شخص کی موت کا پہلا واقعہ ہے۔
شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے ہندوارہ سے تعلق رکھنے والے کورونا میں مبتلا ایک 65 سالہ شخص کی پیر کی دوپہر اسی ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔ سی ڈی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سلیم ٹاک نے بتایا کہ کپوارہ کے ہندوارہ علاقے سے تعلق رکھنے والے کورونا میں مبتلا ایک 65 سالہ شخص کی پیر کی دوپہر کو موت واقع ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ متوفی کئی عارضوں میں مبتلا تھا۔
قبل ازیں سرکاری ذرائع کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں تعینات ایک سی آر پی ایف اہلکار کی شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ سری نگر جبکہ ضلع سری نگر کے خانیار علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی ہسپتال برائے امراض سینہ ڈل گیٹ سری نگر میں موت واقع ہوئی ہے۔
سکمز صورہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر فاروق جان نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اننت ناگ کے ارنہال علاقے میں تعینات اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے سی آر پی ایف کی 90 بٹالین سے وابستہ ایک 40 سالہ اہلکار کو یہاں 4 جون کو لایا گیا جس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اور اس کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ متوفی سی آر پی ایف اہلکار سائنس لینے کی میں تکلیف کی بیماری سے بھی دوچار تھا۔
بتادیں کہ وادی کشمیر میں یہ کسی سی آر پی ایف اہلکار کی کورونا میں مبتلا ہوکر موت واقع ہونے کا پہلا کیس ہے۔