سرینگر: جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے اتوار کے روز کہاکہ وادی کشمیر میں سرگرم غیر ملکی عسکریت پسندوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر نئی حکمت عملی اپنائی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امسال سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں کے دوران 40غیر ملکی ملی ٹینٹ مارے گئے۔اُن کے مطابق مقامی نوجوانوں کی ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔Dilbagh Singh On Militancy
ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کا قلع قمع کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا :’غیر ملکی ملی ٹینٹوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر نئی حکمت عملی اپنائی گئی ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ‘
اُن کے مطابق امسال 40 غیر ملکی عسکریت پسند مارے گئے جبکہ اب مزید کچھ باقی رہ گئے ہیں جنہیں بہت جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر میں جتنے بھی ملی ٹینٹ سرگرم ہیں اُن پر خصوصی نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔ دلباغ سنگھ نے کہاکہ سرگرم عسکریت پسندوں کو بہت جلد مار گرایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر میں جتنی بھی ملی ٹینٹ تنظیمیں ہیں اُن میں لیڈر شپ کا فقدان ہے ۔
اُن کے مطابق غیر ملکی ملی ٹینٹوں کی ہلاکت سے مقامی نوجوانوں کی جنگجو تنظیموں میں شمولیت کے رجحان میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔سنگباری کے واقعات میں کمی واقع ہونے کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ اس کا کریڈٹ وادی کشمیر کے لوگوں خاص کر نوجوانوں کو جاتا ہے جنہوں نے اب تشدد کو خیر باد کہہ دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیر کے نوجوان اب اپنا مستقبل سنوارنے میں لگے ہوئے ہیں۔دلباغ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ وادی کشمیر میں خشت باری اب قصبہ پارینہ بن کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے تین برسوں کے دوران ملی ٹینٹ ریکروٹمنٹ لگ بھگ صفر تک پہنچ گئی ہے۔
آئی ای ڈی حملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ یہ جنگجووں کی نئی حکمت عملی ہے تاکہ سیکورٹی فورسز کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ ایسی آئی ای ڈیز کو جموں میں ضبط کیا گیا جنہیں ڈرون کے ذریعے اس طرف پھینکا گیا۔ اُن کے مطابق اُدھم پور میں کچھ آئی ای ڈی دھماکے ہوئے جس دوران چند افراد کی جان بھی ضائع ہوئیں۔
دراندازی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہاکہ پچھلے برسوں کے مقابلے میں امسال دراندازی کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گر چہ کچھ ایک ملی ٹینٹ دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے لیکن مجموعی طورپر سرحدوں پر حالات پوری طرح سے قابو میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ اب موسم تبدیل ہو رہا ہے لہذا اُس پار بیٹھے ملک دشمن عناصر ملی ٹینٹوں کو اس طرف بھیجنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ٹارگیٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ڈی جی پی نے کہاکہ اس طرح کی کارروائیاں دراصل وادی میں پُر امن ماحول کو خراب کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پرانے تانے بانے کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جارہی ہیں۔اُن کے مطابق اس طرح کی کارروائیوں کا ایک بڑا مقصد ملک کے لوگوں کو کشمیریوں کے خلاف اکسانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں ہندوستانی شہریوں کا مشکور ہوں کہ انہوں نے سمجھدارانہ برتاو کیا اور ملی ٹینسی کی حمایت کرنے والی ایجنسیوں کے بہکاوے میں نہیں آئے۔
یہ بھی پڑھیں: Udhampur Blasts Case ادھم پور بم دھماکوں میں ملوث سابق عسکریت پسند گرفتار، پولیس چیف دلباغ سنگھ
یو این آئی