جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دو برس آئندہ کل یعنی پانچ اگست کو مکمل ہونے والے ہیں۔ اس سے قبل انتظامیہ نے ’’جموں وکشمیر - 'نئے دور کی طرف رواں دواں‘‘( Marching to a New Era) کے نام سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں گزشتہ دو برسوں کے دوران سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی اور دیگر اسکیموں کا ذکر کیا گیا ہے اور اس کے متعلق ڈاٹا شائع کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جموں وکشمیر میں 41 لاکھ سے زائد ڈومیسائل اسناد دی جا چکی ہیں جن میں 55931 مغربی پاکستانی مہاجرین، 2754 سابق غیر ریاستی والمکی اور 798 گرکھا شامل ہیں۔
یاد رہے کہ سابق ریاست میں انکو دفعہ 35 اے کے تحت مستقل باشندہ بننے کے حقوق نہیں تھے، لیکن دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی سے اب کوئی بھی غیر مقامی شخص چند شرائط پورے کرکے جموں و کشمیر میں ڈومسائل کا حقدار بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: چار اگست 2019 کی وہ یادیں جو آج بھی تازہ ہیں
رپورٹ میں ڈومسائل کے علاوہ ڈی ڈی سی انتخابات اور پنچایتی راج ایکٹ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سرکار کی طرف سے تعمیری پروجیکٹ، مختلف اسکیموں اور دیگر کاموں کی بھی تفصیل دی گئی ہے۔