جموں و کشمیر کے داخلی امور کے پرنسپل سکریٹری شالین کابرا کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق 'وادی میں سماجی رابطہ کی ویب سائٹ کے استعمال پر پابندی کے باوجود چند شر پسند عناصر اور پاکستان میں بیٹھے اُن کے معاون ورچیول پرائیویٹ نیٹورک (وی پی این) کے ذریعے کشمیر میں امن و امان میں خلل ڈالنے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ سماجی رابطہ کی ویب سایٹ کا استعمال وادی کے امان و امان کو خراب کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے'۔
حکم نامے میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'وادی میں گزشتہ ہفتے چند عسکریت پسندی کے واقعات کے پیش نظر انتظامیہ کو عارضی طور پر وادی میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنا پڑا تھا۔ اس لیے انتظامیہ بھارت کی سالمیت کو مدِنظر رکھتے ہوئے انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندیوں کو 4 مارچ تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد وادی کی صورتحال کا جائزہ لیے جانے کے بعد مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔'