مرکز نے لوک سبھا میں جموں و کشمیر میں عائد مواصلات اور انٹرنیٹ پر پابندی کا دفاع کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ 2 جی انٹرنیٹ سروس ڈیجیٹل تعلیم لینے اور کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران اہم عوامی خدمات فراہم کرنے کے لئے کافی ہے۔
حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اب کسی بھی ویب سائٹ تک رسائی پر پابندی نہیں ہے۔
وزیر برائے امور داخلہ جے کشن ریڈی نے ایک تحریری جواب میں لوک سبھا کو مطلع کیا کہ 'انٹرنیٹ خدمات پہلے ہی فکسڈ لائن پر کشمیر میں دستیاب ہیں اور وہ بھی بغیر کسی رفتار کی پابندی کے، اور 2 جی موبائل ڈیٹا خدمات بھی کام کر رہی ہیں۔ مارچ کے بعد سے ہی سوشل میڈیا سائٹز تک رسائی پر پابندیاں بھی ختم کردی گئیں۔'
گذشتہ برس جموں و کشمیر میں مرکز کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے گھنٹوں قبل جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی گئیں تھی۔ موبائل فون پر کم رفتار یا 2 جی انٹرنیٹ سروس 25 جنوری کو بحال کردی گئی تھی، حالانکہ 4 جی نیٹ ورک پر مکمل پابندی جاری ہے۔