جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے کنیگام علاقے میں پیش آئے مسلح تصادم میں حال ہی میں عسکری صف میں شامل ہوئے تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک نے خودسپردگی کردی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے خودسپردگی کرنے والے عسکریت پسند کی شناخت توصیف احمد کے طور پر کی ہے۔
فوج کے مطابق ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کے قبضے سے چار پستول برآمد کئے گئے ہیں۔
شوپیان تصادم: تین عسکریت پسند ہلاک، ایک نے ہتھیار ڈال دئے پولیس کے مطابق گذشتہ شب کنیگام علاقہ میں فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ علاقہ میں البدر سے منسلک عسکریت پسند موجود ہیں۔
پولیس نے اس سے قبل کہا تھا کہ 'جب مسلح افراد کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی گئی تو انہوں نے اسے مسترد کر دیا اور مشترکہ سرچ پارٹی پر فائرنگ شروع کردی اور دستی بم بھی پھینکا جس کے بعد تصادم شروع ہوا۔'
پولیس نے ٹویٹر نے پر لکھا کہ 'البدر تنظیم میں بھرتی ہوئے چار نئے مقامی (عسکریت پسند) شوپیان کے کنیگام علاقے میں پھنس گئے ہیں۔ پولیس اور سیکیورٹی فورسز انہیں ہتھیار ڈالنے پر راضی کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔'
پولیس نے بتایا کہ پھنسے ہوئے تمام عسکریت پسندوں کے اہل خانہ کو ہتھیار ڈالنے پر راضی کرنے کے لئے جائے وقوع پر لایا گیا ہے۔
چار میں سے ایک عسکریت پسند نے ہتھیار ڈال دئے جبکہ تین دیگر ہلاک کردئے گئے۔ جن کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے گذشتہ رات پولیس، فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات ملنے پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا تھا جس بعد یہ آپریشن تصادم میں تبدیل ہوگیا اور اس کے نتیجے میں تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت ہوئی اور ایک نے خودسپردگی کردی۔