پولیس کے مطابق ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت شوپیاں کے سجاد احمد ملہ، پلوامہ کے جنید رشید وانی اور وسیم احمد ماگرے کے بطور ہوئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ یہ حزب المجاہدین اور البدر نامی عسکری تنظیموں کا ایک مشترکہ گروپ تھا۔ سجاد احمد ملہ عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ تھا جبکہ جنید رشید وانی اور وسیم احمد ماگرے البدر تنظیم سے وابستہ تھے۔ جائے تصادم سے اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'محاصرے کے دوران سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کرنے کی پیشکش کی تھی جو انہوں نے ٹھکرا دی۔'
موصولہ اطلاعات کے مطابق تصادم کی جگہ پر مقامی لوگوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں قریب آدھا درجن نوجوان زخمی ہوئے جن میں سے تین کو پیلٹ لگی ہیں۔ تاہم سبھی زخمیوں کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سوگن زینہ پورہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر پولیس، فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقے میں گزشتہ شام کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک مشتبہ جگہ کو محاصرے میں لینے کے دوران وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان مسلح تصادم چھڑ گیا جس میں تین عسکریت پسند مارے گئے۔
انتظامیہ نے احتیاط کے طور ضلع شوپیاں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی ہیں نیز سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔