شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں اُس وقت فورسز اہلکاروں اور احتجاجی مظاہرین کے بیچ جھڑپیں ہوئیں جب ضلع کے سیدھو علاقے سے لوگ قصبہ شوپیاں کی طرف احتجاجی مارچ کر رہے تھے۔ Shelling on Protesters in Shopianیاد رہے کہ ضلع شوپیاں کے سیدھو علاقے میں رواں مہینے کی 2 تاریخ کو ایک نجی ٹاٹا موبائل گاڑی، جس میں 15 گھڑوال فوجی اہلکار کے جوان سوار تھے، میں آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جسکی وجہ ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
اس ضمن میں شوپیاں پولیس نے 7 جون کو ایک پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ ’’پولیس نے کیس کے سلسلہ میں کارروائی کرتے ہوئے لشکر طیبہ سے وابستہ عسکریت پسندوں کے دو معاونین کو گرفتار کر لیا۔‘‘ Protest in Shopian ایس پی شوپیاں نے بتایا تھا کہ انہوں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جو آئی ای ڈی معاملہ میں ملوث تھے، حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت پولیس نے سیدھو شوپیاں کے رہنے والے شوکت احمد شیخ ولد عبد الاحد شیخ اور پرویز احمد لون ولد نظیر احمد لون کے طور پر کی تھی۔
دونوں نوجوان پولیس حراست میں تھے۔ وہیں دوسری جانب گزشتہ روز آئی جی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے لولاب علاقے میں گرفتار عسکریت پسند شوکت احمد شیخ کی نشاندہی پر پولیس اور 28 آر آر نے ہائیڈ آؤٹ کی تلاشی لی Shopian Resident Killed in North Kashmirجس دوران وہاں پر موجود عسکریت پسندوں نے حفاظتی عملہ پر فائرنگ کی اور جوابی کارروائی کے دوران دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
مزید پڑھیں:Shopian IED Case: سیدھو شوپیاں آئی ای ڈی معاملہ میں دو ملزمان گرفتار
اس انکاؤنٹر میں سیدھو، شوپیاں میں آئی ای ڈی دھماکہ معاملہ میں ملوث ملزم شوکت احمد شیخ ولد عبدالاحد شیخ ساکنہ سیدھو شوپیاں، جو پولیس کی زیر حراست میں تھا، بھی ہلاک کیا گیا۔ شوکت احمد شیخ کی ہلاکت کے خلاف سیدھو شوپیاں کے باشندوں نے احتجاج کیا اور قصبہ شوپیان کی جانب احتجاجی مارچ نکالنے کی کوشش کی۔ Shopian Resident in Police custody killed in Kupwaraتاہم جوں ہی احتجاجی مظاہرین چھوٹی پورہ علاقے کے نزدیک پہنچے تو وہاں پہلے سے ہی موجود پولیس فورسز نے مظاہرین پر شیلنگ۔ خبر لکھے جانے تک شیلنگ جاری تھی۔