اردو

urdu

ETV Bharat / state

آکسیجن پلانٹ کی مبینہ منتقلی کے خلاف شوپیان میں احتجاج

اسپتال میں کووڈ سینٹر ہونے کے باوجود کافی لوگ اسپتال میں جمع ہوئے جس کی وجہ سے عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا اور مقامی لوگوں نے ایس او پیز کا خیال نہ رکھ کر احتجاج کیا۔

By

Published : Jun 4, 2021, 7:55 PM IST

آکسیجن پلانٹ کی مبینہ منتقلی کے خلاف شوپیان میں احتجاج
آکسیجن پلانٹ کی مبینہ منتقلی کے خلاف شوپیان میں احتجاجآکسیجن پلانٹ کی مبینہ منتقلی کے خلاف شوپیان میں احتجاج

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں جمعرات کی رات قریب 9 بجکر 40 منٹ پر لوگ ضلع اسپتال میں جمع ہوگئے اور انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔


مقامی لوگوں کے مطابق ضلع اسپتال شوپیان میں نصب آکسیجن پلانٹ کو کھول کر گاڑیوں میں رکھ کر کسی اور ضلع میں لے جایا جا رہا تھا۔ تاہم مقامی لوگوں نے مساجد میں لاؤڈ سپیکروں کے ذریعہ لوگوں سے ضلع اسپتال شوپیان میں جمع ہونے کے لئے کہا جسکے کچھ ہی لمحوں میں کافی تعداد میں لوگ اسپتال میں جمع ہوگئے اور آکسیجن پلانٹ کے سازو سامان جو گاڑیوں میں لوڈ کیا گیا تھا کو اتار کر واپس اسپتال میں رکھا۔

آکسیجن پلانٹ کی مبینہ منتقلی کے خلاف شوپیان میں احتجاج
اس دوران لوگوں کی کافی تعداد نے خاموش احتجاج کیا۔ اسپتال میں کووڈ سینٹر ہونے کے باوجود کافی لوگ اسپتال میں جمع ہوئے جس کی وجہ سے عالمی وبائی بیماری کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا اور مقامی لوگوں نے ایس او پیز کا خیال نہ رکھ کر احتجاج کیا اور کافی تعداد میں ایک ہی جگہ پر جمع ہوگئے۔مقامی نوجوان جہاں منصور نے بتایا کہ کافی کوششوں کے بعد اگرچہ ضلع اسپتال شوپیان میں آکسیجن پلانٹ نصب کیا گیا تاہم نہ جانے کیوں اسے دوسرے ضلع میں منتقل کیا جارہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں کھانا کھا رہے تھے کہ انہیں اس بات کا پتا چلا کہ اسپتال سے آکسیجن پلانٹ کو گاڑیوں میں لے جانے کی تیاریاں ہوررہی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ فوراً ضلع اسپتال پہنچے جہاں پہلے سے ہی لوگوں کی کافی تعداد جمع تھی اور وہ خاموش احتجاج پر بیٹھ گئے۔ جہاں منصور کے مطابق زیادہ تر افراد ماسک کے بغیر تھے مگر جب آکسیجن پلانٹ کی منتقلی کی بات سامنے آئی تو ان سے رہا نہیں گیا۔

انہوں نے ضلع انتظامیہ کو اس بات کا ذمہ دار ٹھہرایا کیونکہ ضلع انتظامیہ نے مقامی لوگوں کو رات کے وقت احتجاج کرنے پر مجبور کیا۔

اس حوالہ سے ای ٹی وی بھارت نے سی ایم آو شوپیان سے بات کرنی چاہی اور حقیقت جاننے کی کوشش کی تاہم وہ بات کرنے کے لیے تیار نہ تھے اور انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details