سری نگر : جنوبی ضلع شوپیاں کے جنگلی علاقے مجہ مرگ میں سیکورٹی فورسز نے ایک تصادم آرائی کے دوران تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسند کشمیری پنڈت پورن کرشن بٹ اور غیر مقامی شہری کے قتل میں براہ راست ملوث تھے۔ اطلاعات کے مطابق شوپیاں سے چودہ کلومیٹر کی دوری پر واقع جنگلی علاقے مجہ مرگ میں منگل کو علیٰ الصبح سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین گولیوں کے تبادلے میں تین مقامی عسکریت پسند ہلاک ہوئے ۔ ADGP Kashmir On Shopian Encounter
پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ عسکریت پسند شوپیاں کے جنگلی علاقے مجہ مرگ میں چھپے ہوئے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔ انہوں نے کہاکہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر عسکریت پسندوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا او راس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ اُن کے مطابق کچھ وقت تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں تین مقامی عسکریت پسند ہلاک ہوئے ۔ ADGP Kashmir On Shopian Encounter
کشمیر زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی )وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں کے مجہ مرگ گاؤں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب اس گاوں کو محاصرے میں لے لیا۔ انہوں نے بتایا کہ منگل اعلیٰ الصبح سلامتی عملے نے جوں ہی مشتبہ مقام کی اور پیش قدمی شروع کی تو وہاں پر موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ اُن کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تین عسکریت پسند مارے گئے جن کی شناخت لطیف لون ساکن شوپیاں اور عمر نذیر ساکن اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے۔