جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے ترینج علاقے میں فورسز اہلکاروں نے کانگریس پارٹی کے رکن ایڈوکیٹ گوہر حسین وانی ساکنہ باربگ امام صاحب شوپیان کو عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا ہے۔ فورسز کے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' 7 دسمبر کو انہوں نے کانگریس پارٹی کے ممبر گوہر حسین وانی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ عسکریت پسندوں کو منتقل کرانے کی پاداش میں گرفتار کیا ہے'۔
فوجی ذرائع کے مطابق 7 دسمبر کو فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز نے شوپیان ضلع کے رام پورہ چوک ترینج علاقے میں ایک ناکہ لگا یا تھا اس دوران ناکہ سے ایک 'ایکس یو وی کار' گزری جسے رکنے کے لیے کہا گیا، تاہم وہ تیزی سے نکل گئی۔ اس دوران راستہ پر شدید اژدھام کی وجہ سے فوج نے جلد بازی کا مظاہرہ نہ کرتے ہوئے ہوائی فائرنگ کی ۔ بعد ازاں فوج نے اس گاڑی کو نزدیکی گاؤں سے پکڑ لیا۔
تاہم فوجی ذرائع کے مطابق اتنی دیر میں عسکریت پسند گاڑی سے اتر کر فرار ہوچکے تھے۔ انہوں نے گاڑی اور کے مالک جس کی شناخت گوہر حسین وانی جو کانگریس پارٹی کا ممبر ہونے کے ساتھ ساتھ وکیل بھی ہیں، کو گرفتار کرلیا۔ فوجی ذرائع نے مزید بتایا کہ گوہر اور ان کے بھائی نے ماضی میں بھی عسکریت پسندوں کی کئی طریقے سے مدد کی ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 7 دسمبر، سہ پہر قریب 4:30 بجے پیش آیا جس کے بعد فورسز اہلکاروں نے جائے واردات کے آس پاس کے علاقوں کو گھیرے میں لے کر فرار ہونے والے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں رات دیر تک جاری رکھیں، تاہم عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب رہے۔
اس معاملہ کی جموں وکشمیر پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ” انہوں نے شوپیان ضلع میں عسکریت پسندوں کو مدد فراہم کرنے کے الزام میں کانگریس کے رکن گوہر احمد وانی کو گرفتار کیا ہے”۔