جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں کے امشی پورہ میں فرضی تصادم انجام دے کر 20 لاکھ روپے انعامات حاصل کرنے کے حوالے سے شائع ہونے والی خبریں بے بنیاد ہیں جس میں راجوری سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں کو ہلاک کیا گیا تھا، فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان خبروں کو مسترد کیا ہے۔
فوجی ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 'امشی پورہ تصادم میں عسکریت پسندوں کے قتل کو 20 لاکھ روپے انعام کے لئے انجام دیا گیا تھا، یہ خبر بالکل بے بنیاد ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'جنگی حالات میں یا کسی دوسری صورت میں اپنے فرائض انجام دینے کے تعلق سے بھارتی فوج کے پاس اپنے اہلکاروں کو نقد انعامات دینے کی کوئی ایسی پالیسی موجود نہیں ہے۔ یہ خبریں گمراہ کن ہے، اور یہ بھارتی فوج کے اندرونی تحقیقات کے عمل کے مطابق حقائق پر مبنی نہیں ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ 'بھارتی فوج نے 18 جولائی 2020 کو دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے امشی پورہ گاؤں میں تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔ بعد میں یہ تینوں ہلاک شدگان ضلع راجوری کے مزدور نکلے، جن کی شناخت ابرار احمد، امتیاز احمد اور محمد ابرار کے طور پر ہوئی۔'
خاص طور پر پولیس چارج شیٹ کے حوالے سے میڈیا کے ایک حصے نے یہ رپورٹ پیش کی کہ 'آرمی کیپٹن بھوپندر سنگھ جو اس وقت فوج کی تحویل میں ہیں انہوں نے راجوری کے تین مزدوروں کو ہلاک کیا تا کہ وہ 20 لاکھ روپے کا انعام حاصل کرسکیں'۔