سانبہ: جموں و کشمیر کے سامبا میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بینم توش نے سرحدی گاؤں رنگور کیمپ میں ہیروئن کی اسمگلنگ اور فائرنگ کے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ وہیں پولیس نے پنجاب سے ہیروئن کے تین سمگلروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ضلعی پولیس کے مطابق پولیس نے تین روز قبل ہیروئن، پستول، کارتوس، 93200 روپے نقدی اور 14 کروڑ روپے کا موبائل برآمد کیا تھا۔ ایڈیشنل ایس پی سانبہ سریندر چودھری کو ایس آئی ٹی کا انچارج بنایا گیا ہے، جب کہ ایس ڈی پی او وجے پور، ڈی ایس پی آپریشن سانبہ، ایس ایچ او تھانہ رام گڑھ اور تھانہ رام گڑھ کے انسپکٹر شام لال کو ایس آئی ٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق تین دن قبل 11 اور 12 جون کی رات 12:45 بجے سانبہ پولیس نے پنجاب کے تین ہیروئن اسمگلروں کو گرفتار کرکے بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔
Heroin Smuggling In Samba سانبہ میں ہیروئن کی اسمگلنگ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل
سانبہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب کے تین ہیروئن اسمگلروں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے قبضے سے ہیروئن، پستول، کارتوس، نقدی اور 14 کروڑ روپے کے موبائل برآمد کیے ہیں۔ وہیں اس طرح کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ SIT To probe heroin smuggling in samba
مزید پڑھیں:۔Budgam Police Arrested Drug Peddlers بڈگام میں چار منشیات فروش گرفتار، منشیات ضبط
بتایا جارہا ہے کہ گرفتار اسمگلر رام گڑھ کے رنگور کیمپ میں مقامی نوجوانوں پر فائرنگ کر رہے تھے۔ سانبہ پولیس نے تقریباً 14 کروڑ روپے مالیت کی ہیروئن، ایک پستول، ایک میگزین، گولہ بارود اور 93200 روپے، چار موبائل فون، اسمگل شدہ انووا گاڑی اور لوٹی ہوئی موٹر سائیکل برآمد کی ہے۔ آئی پی سی، 3/25 آرمس ایکٹ، 8/21/22/25/27-A/29 کے تحت این ڈی پی ایس ایکٹ کی جانچ ایس پی رینک کے افسر کی سربراہی میں ایس آئی ٹی کر رہی ہے۔