جموں :جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع کے چسانہ گاؤں میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین جاری تصادم میں ایک عدم شناخت عسکریت پسند مارا گیا جبکہ ابتدائی فائرنگ میں دو اہلکار زخمی ہوئے جس کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق ریاسی کے چسانہ گاؤں میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز نے پیر کی سہ پہر جوں ہی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران دو بدو گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔
معلوم ہوا ہے کہ عسکریت پسندوں کی ابتدائی فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہے جن کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ گاؤں میں دو عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے بتایا کہ ریاسی کے چسانہ گاوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین تصادم جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک عدم شناخت ملی ٹینٹ مارا گیا جس کی شناخت اور تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملیٹینٹوں کی ابتدائی فائرنگ میں دو اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا جہاں پر دونوں کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہ
مزید پڑھیں:Poonch Encounter Update پونچھ تصادم میں حزب کمانڈر مارا گیا، فورسز کے لئے بڑی کامیاب، فوج
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے راجوری کے بڑیاما علاقے میں عسکریت پسندوں اور فوج کے درمیان تصادم آرائی 5 اگست 2023 کو اتوار کی صبح شروع ہوئی تھی جس میں ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا تھا جب کہ دوسرے عسکریت پسند نے زخمی حالت میں ہی پانی میں چھلانگ لگائی تھی اور 18 اگست اس عسکریت پسند کی لاش کو ضلع ریاسی کے ڈکی کوٹ علاقے میں جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل گروپ کے جوانوں نے دھونڈ نکالا۔ عسکریت پسند کی تحویل سے اسلحہ برآمد ہوا ہے۔