رام بن کے سب ڈویژن گول سے پندرہ کلومیٹر دور ماکنڈ گاؤں میں سنہ 2002 میں پی ایم جی ایس وائی محکمہ کی جانب سے سڑک کا سروے کیا گیا تھا۔ بعد میں سڑک کی کٹائی کی گئی۔
سنہ 2006 میں اس علاقے میں گاڑی پہنچی، جس میں دو گاؤں اس سڑک سے محروم رہ گئے۔ مقامی لوگوں نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت یہ سڑک بولنی ٹاپ تا ماکنڈ کلا ٹو ہے، مگر محکمہ نے یہ سڑک آدھی ہی تعمیر کی ہے جس میں اج تقریباً تین کلومیٹر سڑک باقی رہ گئی ہے۔ وجہ یہ ہے اس سڑک میں ایک رہائشی مکان آتا ہے۔
یہ مکان جمع مسجد کے پاس میں پڑتا ہے۔ اس مکان مالک نے بتایا کہ 'میرے پاس اس وقت موجود اراضی صرف دو کنال ہے۔ مجھے دوسری جگہ مکان تعمیر کرنے کے لئے کوئی بھی جگہ نہیں ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: رامبن: نوجوان نے خودکشی کی
انہوں نے کہا کہ 'میں محکمہ سے عرض کرتا آیا ہوں کہ میں صرف بیس فٹ اراضی دینے کو تیار ہوں، لیکن محکمہ چالیس فٹ اراضی مانگ رہا ہے'۔ اسی کو لے کر اج محکمہ پی ایم جی وائی کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ 'دو گاؤں اس وقت اس مکان مالکان کی وجہ سے چھ سال سے سڑک سے محروم ہیں۔ وہ ادھر ادھر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ محکمہ کوئی بھی کارروائی نہیں کر رہا ہے۔'
مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس تعلق سے وہ ضلع انتظامیہ اور تحصیل انتظامیہ کے پاس اپنی روداد لے کر گئے لیکن انہوں نے کہا کہ کام ہو رہا ہے۔
لوگوں کی گورنرز انتظامیہ سے اپیل ہے کہ 'فوری طور پر اس سڑک کو بہال کیا جائے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں جب بھی کوئی بیمار ہوتا ہے اُس بیمار کو وہ چار پائی کے ذریعے سے گول یا سنگلدان ہسپتال پہنچاتے ہیں۔