رامبن: جموں وکشمیر کے ضلع رام بن میں سرینگر جموں شاہراہ پر زیر تعمیر ٹنل کا ایک حصہ منہدم ہونے سے چار مزدور زخمی ہوگئے جب کہ 10 ملبے کے نیچے پھنس گئے تھے جن میں سے دو لاشیں برآمد کی گئی ہیں، ایک نعش کو جمعہ کے دن ہی نکال لیا گیا تھا جب کہ جب کہ اب سے کچھ دیر قبل دوسری لاش خونی نالہ کے ٹنل کے ملبے سے برآمد ہوئی ہے۔ لاش کو شناخت کے لیے ڈی ایچ رام بن منتقل کر دیا گیا۔ Dead body shifted to DH Ramban for identification۔ دوسری جانب آٹھ افراد اب بھی ملبہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ T3 Tunnel Collapse۔ ریسکیو آپریشن مسلسل جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوسری نعش بھی برآمد کی گئی ہے، جب کہ آٹھ افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سرینگر جموں شاہراہ پر خونی نالہ کے نزدیک زیر تعمیر چار لین والی ٹنل کا ایک حصہ درمیانی شب کو گر آیا جس کی وجہ سے وہاں پر کام میں مصروف 13 مزدور پھنس گئے تھے۔ T3 Tunnel collapsed at Khoni Nallah
ٹنل میں پھنسے مزدوروں کے زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں کیونکہ مزدور پچھلے تیس گھنٹوں سے بھی زیادہ وقت سے ٹنل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ امید ہے کہ بچاؤ کارروائیوں کا سلسلہ ہفتے کی رات تک بھی جاری رہے گا، اس دوران چھوٹے بڑے پتھروں کے کھسک کر گر آنے کے سبب بچاؤ کاموں میں رکاوٹ آتی گئی۔ واضح رہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر خونی نالہ کے نزدیک زیر تعمیر چار لین والی ٹنل کا ایک حصہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو گر آیا جس وجہ سے وہاں پر کام میں مصروف 14 مزدور پھنس گئے تھے۔ جس میں چار مزدوروں کو فوری بچالیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اور مقامی رضاکاروں نے فوری طورپر ریسکیو آپریشن شروع کیا جس دوران چار مزدوروں کو زخمی حالت میں باہر نکال کر ہسپتال پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سلرا کمپنی کے مزدور ملبے کے نیچے آگئے ہیں جنہیں باہر نکالنے کی خاطر بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ T3 Tunnel at Khoni Nallah Makerkote collapsed
پولیس کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ تین مزدوروں کو زخمی حالت میں ملبے سے باہر نکال کر نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے ایک مزدور جس کی شناخت وشنو ساکن جارکھنڈ کے طور پر ہوئی ہے کو مزید علاج و معالجہ کی خاطر گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر رام بن، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی رام بن اور قومی شاہراہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے اور وہ ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔ under-construction tunnel collapses in J&Ks Ramban
ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت الاسلام نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ٹنل کا ایک حصہ گرنے کے بعد دس مزدور لاپتہ ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے دیگر ایجنسیوں کے ہمراہ ریسکیو آپریشن شروع کیا ہے۔ اُن کے مطابق رات بارہ بجے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
ٹنل میں پھنسے مزدوروں کی فہرست حکام نے جاری کی ہے جو اس طرح ہے
1. جادو رائے ولد ڈنیس رائے ساکن جلپائی گوڑی مغربی بنگال
2. گوتم رائے ولد بھانودیب رائے ساکن جلپائی گوڑی، مغربی بنگال