اردو

urdu

By

Published : Feb 2, 2023, 12:10 PM IST

ETV Bharat / state

رامبن انتظامیہ نے 2377 کنال سرکاری اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹا دیا

مبینہ تجاوزات کرنے والوں کی دکانوں کے باہر خالی کرنے کے نوٹس چسپاں کر دیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں آج جامعہ مارکٹ رامبن اور پرنوت کے لوگوں نے سرکاری حکم نامہ کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار جموں کشمیر کے لوگوں کو سرکاری ارضی کے نام پر تنگ کر رہی ہے جس سے لوگوں کے روزگار ختم ہوسکتے ہیں۔ Administration Retrieves 2377 Kanal State Land

رامبن انتظامیہ نے 2377 کنال سرکاری اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹادیا
رامبن انتظامیہ نے 2377 کنال سرکاری اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹادیا

رامبن انتظامیہ نے 2377 کنال سرکاری اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹادیارامبن انتظامیہ نے 2377 کنال سرکاری اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹادیا

رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں محکمہ مالیات کے کمشنر سیکرٹری وجے کمار کے حکم پر ضلع ترقیاتی کمشنر رامبن مسرت السلام نے تمام تحصیلداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ سرکاری زمین، روشنی لینڈ اور کاہ چرائے سے لوگوں کو قبضہ ہٹانے کی ہدایت دیں۔ اس سلسلے میں ضلع رامبن میں 2377 کنال ارضی خالی کروا کر اس پر ناجائز تعمیرات بھی گرا دی جائے، جس میں تحصیل پوگل پرستان میں 1524 کنال، رامبن میں 748، بانہال میں 50 کنال کھڑی میں 30 کنال، رام سو میں 18 کنال اور بٹوت میں 6 کنال شامل ہے۔ اس کے علاوہ آج مزید 1687 کنال ارضی کو خالی کروائی گئیں، جسں میں رامبن تحصیل میں 755 کنال اور راجگرہ میں465 شامل ہے۔

تجاویز کرنے والوں کو دوکانوں کے باہر خالی کرنے کے نوٹس چسپاں کر دیئے گئے ہیں، کہ وہ فوری طور دوکانیں خالی کریں۔ اس سلسلے میں آج جامعہ مارکٹ رامبن اور پرنوت کے لوگوں نے سرکاری حکم نامہ کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار جموں کشمیر کے لوگوں کو سرکاری اراضی کے نام پر تنگ کر رہی ہے ۔جس سے لوگوں کے روزگار ختم ہو سکتے ہیں۔ انہوں کہا وہ دوکاندار کے بقایہ جات کے علاوہ بینکوں سے لیے گیے قرضے کی ادائیگی کس طرح ادا کریں گے اور اپنے اہل و عیال کو کس طرح پالیں گے۔
مزید پڑھیں:Anti Encroachment Drive سینئر حریت رہنما قاضی یاسر کے شاپنگ کمپلیکس پر بلڈوزر چلایا گیا

وہیں ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے صوبائی سیکرٹری چودھری قاروق نے سرکار کے اس اقدام کو غیر انسانی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکار لوگوں کو راحت دینے کے بجائے مشکلات میں ڈال رہی ہے۔ ریاستی اسمبلی نے روشنی ایکٹ قانون پاس کر کے لوگوں کو زمین اور مکان دیے تھے جس کے بدلے سرکاری خزانہ میں رقم جمع کر وائی گئی تھی۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اس پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا انہوں نےکہا کہ جموں کشمیر سٹیٹ مہاراجہ ہری سنگھ کی زر خرید زمین ہے۔ انہوں نے لوگوں کو دی تھی۔ چودھری فاروق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ کے ایسے فیصلے عوام کے مخالف ہیں جس سے عوام کو اپنے ہی حقوق سے محروم کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ دفعہ 370 اور 35Aکی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے زمین سے متعلق قوانین تبدیل کیے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details