سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے دورہ چناب کے دوران بدھ کے روز وہ ضلع رامبن کے بٹوت پہنچیں، جہاں انہوں نے پارٹی دفتر کا افتتاح کیا اور اس کے بعد ڈاک بنگلہ بٹوت میں پارٹی ورکرز کے ساتھ میٹنگ کی۔ تقریب میں ایس ٹی طبقے کے لوگوں نے پی ڈی پی میں بڑی تعداد میں شمولیت اختیار کی۔
'جموں و کشمیر کے تشخص کو بچانے کےلیے تمام مذاہب کے لوگ متحد ہوجائیں' اس موقع پر محبوبہ مفتی نے ضلع ہیڈکوارٹر رامبن میں موجودہ سیاسی پس منظر پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ورکرز میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی۔
یہ بھی پڑھیں:لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹنے میں آئی ہے شدت: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو گوڈسے کا ملک بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے دفعہ تین سو ستر اور پینتیس اے کو جموں و کشمیر کے عوام کا تشخص قرار دیتے ہوئے اس کے لیے متحد ہوکر لڑنے کا عزم کیا اور عوام سے بھی اپیل کی کہ پی ڈی پی کی سوچ کے ساتھ مل کر موجودہ حکومت کےخلاف آواز بلند کرنے میں ان کا ساتھ دے۔
وہیں اس تقریب کے دوران محبوبہ مفتی نے مرکزی وزراء کے آؤٹ ریچ پروگرام پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وزراء کی سیکورٹی اور سیر سپاٹے میں مصروف رہی اور اس دوران وادی کشمیر میں اقلیتی طبقے پر حملے ہوئے جبکہ ان حملوں کا علم تھا۔