جموں کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں پبلک ٹرانسپورٹروں کی من مانی سے عوام پریشان ہے، مسافروں کا الزام ہے کہ گاڑی مالکان اور ڈرائیور ان سے من مانی کا کرایہ وصول رہے ہیں۔
لوگوں کا الزام ہے کہ ضلع کے مختلف علاقوں سے شکایات سامنے آنے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔
مسافروں کے مطابق قومی شاہراہ کے علاوہ رامبن کی اندرونی سڑکوں پر چلنے والے، میجیک آٹو، تھری ویلیر آٹو، ٹاٹا سومو اور میٹاڈور کے ڈرائیورز اپنی مرضی سے کرایہ وصول کر رہے ہیں۔
اضافی کرایہ وصولی سے مسافر پریشان مسافروں نے الزام لگایا کہ 'ٹی چوک سے میتراہ تک تیس روپے کرایہ وصول کر رہے ہیں اسی طرح رامبن سے چندرکورٹ تیس روپے جبکہ رامبن سے بانہال تک سومو ڈرائیور مسافروں سے دوسو روپے کرایہ وصول کرتے ہیں، جو کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے طے شدہ کرایہ سے کہیں زیادہ ہے'۔
مسافروں نے کہا 'رامبن سے گول سنگلدان، راجگڑھ، بٹوت، آکھڑال، کھڑی تحصیلوں میں بھی ڈرائیورز کی جانب سے من مانی کا کرایہ وصول کیا جارہا ہے۔
مسافروں نے ٹرانسپورٹ کمشنر اور ضلع ترقیاتی کمشنر سے مداخلت اور کاروائی کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا 'وہ متعلقہ افسران کو اس سلسلے میں ہدایت جاری کریں تاکہ لوگ گاڑی مالکان کی من مانی سے بچ سکیں'۔
یہ بھی پڑھیے
کشمیر کا قدیم ترین ریشم کارخانہ
وہیں جب ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے میں رامبن کے اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ افسر شفقت مجید سے بات کی تو انہوں نے کہا 'کورونا وائرس کے پیش نظر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ بسوں کے کرائے میں 30 فیصدی اضافہ کیا ہے، ان بسوں میں 50 فیصدی سواریاں بٹھانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹی گاڑیوں کا کرایہ وہی پہلے والا ہے، اگر کوئی زیادہ کرایہ وصول کر رہا ہے، تو اس کے بارے میں شکایت کی جائے'۔