تیمادرں نے الزام لگایا کہ مریضہ کا بہتا خون ہسپتال کے بیڈ سے کمرے کے دروازے تک بہہ چکا تھا مگر ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور وہاں موجود ہسپتال عملے کی سخت لاپرواہی کی وجہ سے اس کا جاری خون روکنے کیلئے فوری طور پر کوئی علاج نہ کیا گیا۔ تیمارداروں کے شور مچانے پر ایک خاتون ڈاکٹر وہاں پہنچ گئی اور مریض کی تشویشناک حالت دیکھ کر اسے سب ڈسٹرکٹ بانہال ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن بانہال ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی جواں سال خاتون موت کی آغوش میں چلی گئی تھی۔
احتجاج پر امادہ مقامی لوگوں نے اسے پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی میں تعینات عملہ کی لاپرواہی قرار دیتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ پر زور مطالبہ کیا ہے۔
ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ اتوار کے روز واقع کے وقت ہسپتال کے نزدیک اپنے کمرے میں لنچ کر رہی تھیں لیکن اس کے ساتھ حاملہ خاتون کے شوہر یا آشا ورکر نے کوئی رابط نہیں کیا۔