رامبن:جموں و کشمیر کے ضلعرامبن میں آج دوپہر زبردست بارش ہوئی ہے، اس دوران نیرہ علاقے میں بادل پھٹنے سے مہڑ کے مقام پر دو خواتین کے بہہ جانے اطلاع ہے۔ بادل پھٹنے کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہونے سے کئی گاڑیاں پانی میں بہہ گئی جبکہ کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔Mother daughter feared dead as flash floods hit Mehar Ramban
اس حادثے کے بعد پولیس، ایس ڈی آر ایف اور مقامی رضا کاروں نے ریکسیو آپریشن شروع کیا ہے تاہم آخری خبر ملنے تک یہ خواتین بازیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ لاپتہ خواتین کی شناخت سکینہ بیگم زوجہ شبیر احمد، روزہ بانو دختر شبیر احمد ساکنان مہاڑ رامبن کے طور پر ہوئی ہے۔
رامبن میں بادل پھٹنے سے ماں بیٹی لاپتہ وہیں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق بدھ اور جمعرات کی شب جموں صوبے میں شدید بارشیں ہوئیں جس وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آنے کے باعث کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ وہیں رامبن کے مہاڑ علاقے میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آئی جس دوران ماں بیٹی کو پانی کے تیز بہاو نے بہا لیا۔معلوم ہوا ہے کہ رام بن میں تین مکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ سیلابی ریلوں سے مٹھی جموں میں شیو مندر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
انتظامیہ نے لوگوں سے تلقین کی ہے کہ وہ ندی نالوں اور دریاﺅں کے نزدیک جانے سے گریز کریں۔ جموں صوبے میں دوران شب طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آئی۔
محکمہ موسمیات کے ماہر فیضان کینگ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران جموں شہر میں 189.9ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئی اور جس نے اگست میں ہونے والی بارشوں کے گذشتہ 24برسوں کے ریکارڈ کو پاش پاش کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ 23 اگست 1996میں جموں میں 218.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چوبیس گھنٹوں کے دوران جموں صوبے میں مزید بارشوں کا امکان ہے جس سے ندی نالوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔
دریں اثنا ائ ٹی وی بھارت کے نامہ نگار نے جموں سے اطلاع دی ہے کہ تیز بارشوں کے نتیجے میں جموں کے اکثر ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں شہر کے گرونانک روڑ، بن تلات، ماڈل ٹاون گنگیال اور روپ نگر میں سیلابی پانی رہائشی بستیوں علاقوں میں گھس آیا ہے جس وجہ سے لوگ گھروں میں درماندہ ہو کررہ گئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ مٹھی جموں میں شیو شکتی کے مندر کو بھی نقصان پہنچا اور اس کی دیواریں گر آئیں ۔اُن کے مطابق جموں شہر میں پانی کے نکاس کو یقینی بنانے کی خاطر اگر چہ دعوئے کئے جارہے ہیں تاہم معمولی بوندا باندی کے ساتھ ہی جموں شہر دریا کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔
علاوہ ازیں موسلا دھار بارشوں اور بادل پھٹنے کے باعث رام بن کے مہد نالہ میں طغیانی آئی جس وجہ سے ماں بیٹی کو پانی کے تیز بہاو نے بہا کر لیا ۔انہوں نے بتایا کہ ایس ایچ او رام بن ، فوج اور مقامی رضا کار تنظیموں نے ماں بیٹی کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر ریسکو آپریشن شروع کیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے ماں بیٹی کی شناخت شمیمہ بیگم زوجہ شبیر احمد اور رضیہ بانو دختر شبیر احمد کے بطور کی۔انہوں نے کہا کہ رامبن میں بادل پھٹنے کے باعث مہد نالہ میں طغیانی آئی جس وجہ سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اُن کے مطابق مہد رامبن میں تین مکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے نالے کے کناروں پر آباد شہریوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا۔ضلع انتظامیہ رام بن نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریاﺅں ، ندی نالوں کے کناروں پر جانے سے گریز کریں کیونکہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بھاری بارشوں کی پیشین گوئی کی گئی ہے لہذا لوگ احتیاط برتیں۔