جموں و کشمیر کا معروف سیاحتی مقام پٹنی ٹاپ گذشتہ دو سالوں سے متاثر ہے جس کی وجہ سے ہوٹل مالک، دکاندار، ٹرانسپوٹرز اور مزدور مزدور پریشان حال ہیں۔
رامبن کا واحد سیاحتی مقام سال 2019 میں دفعہ 370، 35 اے کے خاتمے کے بعد کووڈ-19 کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثرہ ہوا ہے۔
لاک ڈاؤن اور کورونا کرفیو کی وجہ سے ہوٹل مالکان، تاجر، گھوڑے والے، زمیندار، مزدور، ٹرانسپوٹر بری طرح متاثر ہوئے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینر لیڈر جگدیش چند نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پٹتی ٹاپ سے منسلک کاروباری لوگوں کو دو سالوں سے بری طرح متاثر ہونا پڑ رہا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ لاک ڈاؤن نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: جی ایم سی ہسپتال میں جدید مشینریز نصب
انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے ہوٹل، دکان کرائے پر لے رکھا ہے ان کے ساتھ بہت مشکل ہے۔ وہ اس کا کرایا نہیں ادا کر پا رہے ہیں۔ ملازمین کی تنخواہیں نہیں دے پا رہے ہیں۔
ایک مقامی سرپنچ نے بتایا کہ حکومت نے گذشتہ برس مالی معاونت کی بات کہی تھی لیکن حکومت نے وہ وعدہ نہیں نبھایا۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں اس مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کی جائے۔