رام بن:جموں وکشمیر کشمیر کے پہاڑی ضلع رام بن میں موسلا دھار بارشوں اور سرینگر جموں شاہراہ پر مٹی کے تودے اور پتھر گر آنے کے خدشات کے پیش نظر انتظامیہ نے راہل گاندھی کو یاترا موخر کرنے کا مشورہ دیا۔ کانگریس حکام نے موسمی صورتحال کے پیش نظر یاترا موخر کرنے کا اعلان کیا اور اب یاترا ضلع کے بانہال علاقے میں 27جنوری کو دوبارہ شروع ہوکر وادی کشمیر کی جانب پیش قدمی کرے گی۔
کانگریس کی ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ راہل گاندھی کی قیادت میں اپنے آخری پڑاؤ کی جانب رواں دواں ہے۔ ضلع رام بن کے چندر کورٹ علاقے میں یاترا کو انتظامیہ نے اُس وقت آگے بڑھنے سے روک دیا جب موسمی خرابی اور شاہراہ پر پہاڑیوں سے چٹانیں اور مٹی کے تودے گرآنے لگے۔ راہل گاندھی سمیت یاترا میں شریک سبھی افراد نے قریب تین گھنٹوں تک انتظار کیا تاہم موسم میں بہتری نہ آنے کے سبب یاترا کو موخر کر دیا گیا۔
کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر وقار رسول وانی اور پارٹی جزل سیکریٹری جے رام رمیش نے میڈیا نمائندوں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ موسمی خرابی اور شاہراہ پر چٹانیں کھسکنے کے سبب یاترا کو کو عارضی طور روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور سیول انتظامیہ کی جانب سے آگے بڑھنے کی اجازت نہ دئے جانے کے سبب اب یاترا 27 جنوری کو ضلع کے بانہال علاقے سے دوبارہ شروع ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ راہل گاندھی رام بن سے واپس جموں پہنچے جہاں سے وہ بذریعہ طیارہ کشمیر پہنچیں گے۔