ضلع میں چل رہے مختلف تعمیراتی پروجیکٹ کے مزدور جموں و کشمیر کے سب سے بڑے زیرِ تعمیر ٹربائن بجلی پروجیکٹ 'ساولاکوٹ' میں سینکڑوں مزدور جمع ہونے کے بعد ایک احتجاجی ریلی نکالی کر تعمیراتی کمپنیوں اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔
سینٹرل ٹریڈ یونین آف انڈیا کا مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ اس دوران احتجاج کررہے مظاہرین نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے مزدور کو ملنے والی یومیہ اجرت نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ٹریڈ یونین کے ریاستی نائب صدر نے بتایا کہ پورے ملک میں آج حکومت کی مزدور کش پالیسیوں کے خلاف انکی یونین کے قریب 25کروڑ مزدور سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، تعمیراتی کمپنیاں ملک کی عدلیہ کے حکم کے مطابق مزدور کو 21 ہزار ماہانہ تنخواہ نہیں دی رہی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں تعمیراتی کمپنیاں لیبرقوانین کے تحت وقت پر تنحواہ، میڈیکل سہولت، مزدوروں کا تحفظ، کے علاوہ دوسری اسکیموں سے محروم رکھ رہی ہیں اور مزدوروں کی حق تلفی کی جارہی ہے جس کے لیے مزدور یونین جدوجہد جاری رکھیں گے۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو تعمیراتی کمپنیوں کے خلاف وہ دھرنا دیں گے اور کام کا بائیکاٹ کر کے کام بند کر دیں گے۔