جموں و کشمیر، ضلع رامبن کے محکمہ بجلی کے بٹوت ڈویژن میں بطور عارضی ملازم کے کام کرنے والے رفیق احمد نے کام کے دوران اپنا ایک ہاتھ گنوا دیا تھا، لیکن انتظامیہ اور محکمہ بجلی کی جانب نے انکی کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں کی۔
معذور محمد رفیق احمد کے مطابق وہ سنہ 2012 میں محکمہ بجلی کے ساتھ کام کرنے کے دوران راجگڑہ کے کمیت پنچایت میں ٹرانسفارمر کی مرمت کے دوران بجلی کے شدید جھٹکے سے اپنا بازو گنوا بیٹھا تھا لیکن محکمہ کی جانب سے امداد کے نام پر آج تک کچھ بھی نہیں دیا گیا۔
رفیق نے کہا کہ محمکہ بجلی مجھے اس یقین کے ساتھ ملازمت پر رکھے ہوئے تھا کچھ برس بعد مستقل کر دیا جائے گا، اور خفیہ طور مجھے پانچ سو مزدوری بھی دیتے تھے۔
محمد رفیق نے مزید کہا کہ دیہی ترقی بلاک رجگڑہ میں پی ایم آواس یوجنا کے تحت سنہ 2016 میں ایک مکان تعمیر کرنے کے لیے رقم منظوری کی گئی تھی، جس کی پہلی قسط 50 ہزار روپئے میں محکمہ کے ملازم نے 20 ہزار واپس لے لیا تھا، لیکن اس کے بعد سے آج تک دوسری قسط حاصل کرنے کے لیے دفتروں کی خاک چھان رہے ہیں۔
حلقہ راجگڑہ سے تعلق رکھنے والے اور بجلی کی وجہ سے اپنے ہاتھ گنوا بیٹھے محمد رفیق چھ معصوم بچوں کے والد بھی ہیں، جس کی پرورش کے لیے رفیق کو در در کی ٹھوکریں کھانی پرڑہی ہے۔
حلقہ راجگڑہ سے انتخابی میدان میں شرکت کررہے آزاد امیدوار سیور سنگھ نے ضلع انتظامیہ رامبن اور گورنر انتظامیہ سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے، تاہم انہوں نے انتخاب ختم ہونے کے بعد معزور شخص محمد رفیق کی ذاتی طور پر مالی مدد کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔