راجوری:سرحدی ضلع راجوری کے ڈانگری علاقہ میں 31 دسمبر 2022 اور یکم جنوری 2023 کو عسکریت پسندوں کی جانب سےکیے گئے دو الگ الگ حملوں میں سات افراد مارے گئے تھے جن میں دو سگے بھائی اور دو کمسن بچے بھی شامل تھے۔ اس حملے کے بعد جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا ڈانگری پہنچے اور ہلاک ہوئے افراد کے لواحقین سے ملاقات کی اور انہیں انصاف دلانے اور متاثرین کی امداد کے ساتھ ہی سیکورٹی انتظامات کی بھی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد لوگوں نے احتجاج ختم کرکے ہلاک ہوئے افراد کی آخری رسومات ادا کیں۔
اس حملے کے تین ماہ گزر جانے کے بعد بھی لواحقین انصاف کے منتظر ہیں کہ کب ان سات لوگوں کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ مقامی لوگوں اور لواحقین کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ہر سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے بھی ڈانگری کا دورہ کیا اور جموں و کشمیر انتظامیہ سے انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی تاہم جموں و کشمیر انتظامیہ ابھی تک حملہ واروں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔ لواحقین کے ساتھ ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے ویڈیو کال کے ذریعے بات کرکے تمام سہولیات فراہم کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی تاہم یہ لوگ اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔