راجوری (جموں و کشمیر) :سرحدی ضلع راجوری کے ڈھانگری علاقہ میں یکم جنوری 2023کو عسکری حملہ میں ہلاک ہوئے لوگوں کے لواحقین، ڈھانگری کے باشندوں نے ’’پولیس، انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیز کی حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے میں ناکامی‘‘ پر احتجاج کرتے ہوئے حملہ آوروں کو فوری طور ڈھونڈ نکلانے کی مانگ کی۔ یاد رہے کہ ڈھانگری میں ہوئے عسکری حملہ میں سات افراد ہلاک اور درجن کے قریب افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔
ڈھانگری - راجوری شاہراہ پر احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے گورنر انتظامیہ، پولیس اور سیکورٹی ایجنسیز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ڈھانگری حملہ کے بعد گورنر انتظامیہ، حفاظتی ایجنسیز نے حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کی یقین دہانی کی تھی۔ قریب چھ ماہ سے انصاف کے منتظر لوگ آج احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔‘‘ احتجاج میں درجنوں مقامی باشندوں بشمول بچوں، معمر شہریوں اور خواتین نے بھی شرکت کی اور ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے عسکریت پسند متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں کے مطابق حملہ کے بعد کئی تحقیقات ایجنسیز کے اہلکاروں نے علاقے کا دورہ کیا، کئی آپریشنز شروع کئے گئے تاہم انہیں کچھ ہاتھ نہیں آیا۔