راجوری: جموں وکشمیر کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے سرحدی علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ملیٹینٹ مخالف آپریشن کے دوران تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔
بتادیں کہ پولیس سربراہ آر آر سوین نے جموں میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران سکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ سرگرم عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو پوری طرح سے ناکام بنایا جاسکے۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز نے پیر کی صبح پونچھ اور راجوری کے سرحدی علاقوں کو محاصرے میں لے کر سرچ آپریشن لانچ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج ، سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے راجوری کے بدھل ، تھانہ منڈی ، سندر بنی اور کالاکوٹ علاقوں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی۔ذرائع نے بتایا کہ پونچھ اور راجوری کے سرحدی علاقوں میں مشکوک افراد کی نقل وحمل کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ اتوار کی شام کو سکیورٹی فورسز نے بروٹ بدھل علاقے میں تین مشتبہ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی۔ انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض رہائشی اور جنگلی علاقوں کو سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
دفاعی ذرائع نے راجوری اور پونچھ کے متعدد علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سندربنی کے مراد پورہ ، باتھنوئی، گھائی بھوال ، کالاکوٹ کے تتہ پانی بروہ ، منجا کوٹ کے گھامبر اور مغلان گاوں کو فوج اور پولیس نے مشترکہ طور پرمحاصرے میں لے لیا ہے۔ ان کے مطابق پونچھ کے گورسی ، جبارن والی گلی ، سروتی اور آری علاقے جو کہ ایل او سی کے نزدیک واقع ہے کو بھی محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔