راجوری:سرحدی ضلع راجوری کے جنگلی علاقے میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین جاری تصادم کے بیچ پولیس، فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے سینئر افسران جائے موقع پر موجود ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ گھنے جنگلوں میں موجود عسکریت پسندوں کو مار گرانے کی خاطر فضائیہ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق راجوری کے جنگلی علاقے سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس سربراہ دلباغ سنگھ اور شمالی کمان کے سربراہ ہنگامی طور پر راجوری پہنچے جہاں پر وہ آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ جنگلی علاقے میں محصور عسکریت پسندوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق پیرا کمانڈوز نے جنگلی علاقے کو پوری طرح سے سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دیے ہیں۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسند ایک غار میں چھپے بیٹھے ہیں جنہیں مار گرانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ راجوری کے کنڈی بلٹ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جاری تصادم میں 5 فوجی جوان از جان جب کہ ایک زخمی آفیسر کی بھی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ جن فوجی اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی ہیں ان کی شناخت لانس نائک روچن سنگھ راوت ساکن کنی گڑھ اتراکھنڈ، پیرا ٹروپر سدھانت چھیتری ساکن دارجلنگ مغربی بنگال، لانس نائک اروند کمار ساکن سوری ہماچل پردیش، حوالدار نیلم سنگھ ساکن ڈلپت جموں و کشمیر اور پیرا ٹروپر پرمود نیگی ساکن شلائی ہماچل پردیش کے طور پر ہوئی ہے۔