راجوری: جموں و کشمیر پولیس نے آج ڈانگری گاؤں میں حملے میں ملوث حملہ آوروں کے بارے میں معلومات دینے والوں کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی منگل کی رات جاری کردہ ایڈوائزری میں پولیس نے حملہ آوروں کی کسی بھی طرح سے مدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ بھی دیا ہے۔ یکم جنوری کو ڈانگری گاؤں میں عسکریت پسندوں نے شہریوں کو نشانہ بنایا تھا۔ پولیس ان عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ یہ عسکریت پسند اسی علاقے میں چھپے ہوئے ہیں اور کچھ مقامی افراد ان عسکریت پسندوں کی مدد کر رہے ہیں۔ پولیس نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو عسکریت پسندوں کو پولیس اور سیکورٹی فورسز کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی معلومات دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ان عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت اور کھانے پینے کی ہر چیز میں مدد کر رہے ہیں۔
پولیس نے اپنی ایڈوائزری میں واضح طور پر کہا کہ ان ’عسکریت پسندوں‘ پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور جلد ہی ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے مقامی لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کی مدد نہ کریں۔ جموں و کشمیر پولیس نے عسکریت پسندوں کے بارے میں معلومات دینے والوں کے لیے 10 لاکھ روپے اور دیگر انعامات کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ اطلاع دینے والوں کا نام بھی خفیہ رکھا جائے گا۔ پولیس نے عوام سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے امن شرط ہے اور عوام امن کو برقرار رکھنے میں پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) ڈانگری حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے راجوری میں بڑے پیمانے پر آپریشن کر رہے ہیں۔ یہ حملہ یکم جنوری کو ہوا تھا۔