سابق وزیر اعلی جموں وکشمیر وپی ڈی پی کے ریاستی صدر مرحوم مفتی محمد سعید کو ان کی چھٹی برسی6th Death Anniversary of Mufti Sayeed پر پارٹی ورکروں نے ڈاک بنگلہ راجوری میں جمع ہوکر خراج عقیدت پیش کیا اور مرحوم کی مغفرت کے لیے اجتماعی فاتحہ خوانی بھی کی۔
راجوری میں پی ڈی پی کارکنان کا مفتی سیعد کو خراج عقیدت وہیں پارٹی وورکروں نےمرحوم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مفتی سعید نا ہی ایک پارٹی کےصدر تھے بلکہ ہر جموں و کشمیر کے فرد کے لیے قائد بھی تھے۔
کارکنان نے کہا کہ مرحوم نے اپنے دوراقتدار میں جموں و کشمیر کی عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی تھی۔ کارکنان کے مطابق ان کی حکومت میں جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کے بڑے بڑے کام ہوئے تھے۔
کارکنان کے کہا کہ مفتی محمد سعد نے بہت سے تاریخی کام کیے تھے جو خطہ پیر پنچال کے لوگ ہمیشہ یاد رکھے گے۔ کارکنان کے کہا کی دور حکومت میں مرحوم نے راجوری میں بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی Baba Ghulam Shah Badshah University کا قیام کیا اور مغل شاہراہ کے تعمیراتی کام بھی کیا ہے۔
وہیں پارٹی وورکروں نے انتظامیہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ پی ڈی پی کارکنان کو مرحوم مفتی سعید کے مزار پر اجازت نہیں دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتطامیہ پی ڈی پی سے امتیازی سلوک کر رہا ہے۔
مرحوم مفتی محمد سعید 7 جنوری 2016 کو انتقال کر گئے تھے جس کے بعد انہیں اپنے آبائی علاقہ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں سپر خاک کیا گیا۔ بحیثیت وزیر اعلیٰ دسمبر کے تیسرے ہفتے میں سرینگر کا تفصیلی دورہ کرنے کے بعد انکی طبعیت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں علاج کے لئے دہلی لیجایا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکے۔Mufti Mohammad Syeed's Death Anniversary
مزید پڑھیں:Mufti Syeed's Death Anniversary: مفتی محمد سعید کی برسی پر محبوبہ مفتی نے ان کی قبر پر فاتح خوانی کی
مفتی سعید 12 جنوری سنہ 1936ء کو ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لے کر کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کی تھیں۔ اس وقت کی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے انہیں کشمیر میں کانگریس کی کمان سونپی تھی۔