جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے لمبیری گاؤں سے تعلق رکھنے والی ارجمن مغل اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہے۔
ماڈلنگ سے اپنا کریئر شروع کرنے کے بعد ارجمن نے تمل، تلگو، مراٹھی اور آخر میں بالی ووڈ میں بطور اداکارہ کام کیا۔ اس دوران انہیں کافی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا، ذہنی دباؤ کی شکار بھی ہوئیں، اپنے عزیزوں کو بھی کھویا تاہم آخر میں اپنی منزل حاصل کرکے ہی دم لیا۔
ان کا ماننا ہے کہ ذہنی تناؤ یا دباؤ نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی یہ بس دماغ کا کھیل ہے، جس پر صحیح وقت پر لگام لگانا ضروری ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے جموں و کشمیر کے راجوری سے ممبئی تک کے سفر کے علاوہ دیگر کئی اہم موضوعات پر کھل کر بات چیت کی۔
پیش ہے اداکارہ ارجمن مغل کے ساتھ خصوصی گفتگو
سوال: آپ نے کم سنی میں ہی اپنا گاؤں چھوڑ دیا اور ممبئی چلی گئیں۔ اپنے اس سفر کے بارے میں ہمیں کچھ بتائیں؟
ارجمن:- میں بارہ سال کی عمر تک اپنے گاؤں لمبیری میں ہی رہی۔ جب میں ممبئی آئی تو یہاں کے ماحول اور میرے گاؤں کے ماحول میں کافی فرق تھا۔ میرے سامنے کافی مشکلات تھیں۔ مالی طور پر بھی اور خود کی حفاظت کے تعلق سے بھی۔ اپنے خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے مجھے کافی مشقت کرنی پڑی۔ آپ کو اپنی جگہ خود بنانی پڑتی ہے۔ ابتدائی طور پر میں نے ماڈلنگ شروع کی۔ میری ماڈلنگ کی بدولت مجھے ایک تمل فلم کرنے کا موقع ملا۔ فلم جب منظر عام پر آئی، ہر طرف سے تعریف ہوئی جس سے میرا حوصلہ بلند ہوا۔
سوال:- آپ نے لمبیری گاؤں کا ذکر کیا۔ یہ علاقہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ایل او سی کے نزدیک واقع ہے۔ آئے دن پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ آپ کی بھی کچھ ویسی یادیں ہونگی۔ ان یادوں کے بارے میں ہمیں کچھ بتائیں؟
ارجمن:- جموں و کشمیر کا ماحول تو ہمیشہ سے ہی خراب رہا ہے۔ جب ہم چھوٹے تھے تو شام 7 بجے کے بعد ہمیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔ ہر طرف آرمی کے جوان تعینات ہوتے تھے۔ میں خود بھی ایک آرمی خاندان سے تعلق رکھتی ہوں۔ ہمارے خاندان میں جتنے بھی لڑکے رہے ہیں وہ سب آرمی میں کام کر چکے ہیں۔ ہمارے گھر میں ہمیشہ گولہ باری کی آواز آتی رہتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
شاہ رخ خان کا دفتر، آئی سی یو میں تبدیل
سوال:- بھارت کی کسی بھی تجارتی کمپنی کا نام لیں، ان کے پروڈیکٹس کی ایڈورٹیزمنٹ میں آپ نے کام کیا کیا۔ اشتہارات کرنے کے بعد سنہ 2014 میں آپ نے بالی ووڈ میں یا رب کے ساتھ ڈیبیو کیا۔ یہ سب کیسے ممکن ہوا؟
ارجمن:- جب ممبئی آئی، میرے پاس کرنے کے لیے کچھ نہیں تھا۔ ماڈلنگ کے لئے مجھے کوئی مشقت نہیں کرنی پڑی کیونکہ ماڈلنگ نے ہی میرا انتخاب کر لیا۔ میں ہمیشہ ماڈلنگ کرتی رہونگی، کیونکہ ماڈلنگ کی وجہ سے ہمیشہ میرے روزمرہ کے خرچ چلتے رہے۔ کچھ بھی اچانک نہیں ہوتا ہر کسی چیز کو حاصل کر نے کے لئے مشقت کرنی پڑتی ہے۔