اردو

urdu

ETV Bharat / state

جموں وکشمیر میں بی جے پی کیلئے انتخابات میں 10 سیٹیں حاصل کرنا بھی مشکل ہے، عمر عبداللہ

عمرعبداللہ نے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہ کرانے پر الیکشن کمیشن اور بی جے پی کو قصور وار ٹھہریا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے ہاتھوں میں ہوتا تو میں نے جموں و کشمیر میں کب کے الیکشن کرائے ہوتے۔Omar On Elections In Jammu and Kashmir

عمر عبداللہ
عمر عبداللہ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 2, 2023, 4:38 PM IST

جموں وکشمیر میں بی جے پی کیلئے انتخابات میں 10 سیٹیں حاصل کرنا بھی مشکل ہے: عمر عبداللہ

راجوری: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے لئے جموں وکشمیر کے اسمبلی انتخابات میں 10 سیٹیں حاصل کرنا بھی مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر میرے ہاتھوں میں ہوتا تو میں نے جموں و کشمیر میں کب کے الیکشن کرائے ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں الیکشن منعقد نہ ہونے کے لئے میں الیکشن کمیشن اور بی جے پی دونوں کو قصور وار ٹھہراتا ہوں۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز راجوری کے نوشہرہ علاقے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔


انہوں نے کہا کہ 'اگر میرے ہاتھوں میں ہوتا تو میں نے جموں و کشمیر میں راجستھان، تلنگانہ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے ساتھ ہی الیکشن کرائے ہوتے'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'حقیقت ہے کہ جموں و کشمیر کے الیکشن میں بی جے پی کے لئے یہاں 50 کیا 10 سیٹیں حاصل کرنا بھی مشکل ہے'۔


الیکشن کمیشن کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ 'جہاں تک الیکشن کمیشن کا سوال ہے تو ان پر بھی سوالیہ نشان لگتا ہے ہم بار بار الیکشن کے بارے میں پوچھتے ہیں تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ الیکشن کے لئے وازارت داخلہ اور جموں وکشمیر انتظامیہ کے ساتھ یونین ٹریٹری کے حالات کے متعلق مشورہ کرنا ہے'۔


انہوں نے کہا کہ 'اب اگر الیکشن نہیں ہو رہے تو کہیں ایسا نہیں ہے کہ ان کو اجازت نہیں مل رہی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی یہاں انتخابات نہیں کرانا چاہتا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'یہاں الیکشن نہ ہونے کے لئے ہم دونوں الیکشن کمیشن اور بی جے پی کو قصور وار ٹھراتے ہیں'۔

مزید پڑھیں:

بھاجپا کی بی، سی اور ڈی ٹیمیں لوگوں کے مشکلات اُجاگر کرنے سے گریزاں کیوں؟ عمر عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے پر زور دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف نائب صدر نے کہا کہ 'جہاں تک بات چیت کا سوال ہے تو یہ بات ہم نہیں کرتے ہیں بلکہ بی جے پی کے سب سے قد آور لیڈر اٹل بہاری واجپائی جی نے یہ سلسلہ شروع کیا تھا اور سرحد کے نزدیک جا کر کہا تھا کہ ہم دوست بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں بدل سکتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'تاہم بات چیت کے لئے ماحول تیار کرنے کی ذمہ داری صرف ہمارے ملک کی نہیں بلکہ پاکستان کی بھی ذمہ داری ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم کوئی سودا بازی نہیں بلکہ وہی بات دہراتے ہیں جو واجپائی جی نے کی تھی'۔
(یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details