بالی ووڈ کی دنیا میں بھی ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی شجاعت و بہادری کے چرچے ہیں۔ رخسانہ کوثر کی 13 سال قبل کی بہادری کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ کس طرح اس نے اکیلے ہی تین عسکریت پسندوں پر حملہ کیا۔ رخسانہ نے ایک بدنام زمانہ عسکریت پسند کو کلہاڑی مار کر ہلاک کردیا تھا، اور دوسرے کو اپنی رائفل سے گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔بالی ووڈ اس بہادر لڑکی پر فلم بنانے کی تیاری میں ہے۔ رخسانہ کا کردار اداکارہ شردھا کپور نبھائیں گی۔ فلم کا اعلان رواں ماہ کے آخر تک کیا جائے گا۔ ہدایتکار آصف علی نے فلمساز اشوک چوہان کے ہمراہ رخسانہ سے ملاقات کی ہے۔رخسانہ 20 دسمبر کو ممبئی جانے کی تیاری کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنے بیان میں رخسانہ کی بہادری کا ذکر کیا تھا۔
27 ستمبر 2009 کی رات رخسانہ اپنے والدین اور بھائی کے ساتھ گھر پر تھیں۔ اس کے مکان کے نزدیک گھنا جنگل ہے۔ رات کے تقریباً 9.30 بج رہے تھے۔ تین عسکریت پسندوں نے دروازے پر دستک دی، رخسانہ کا کہنا ہے کہ میرے والد نور حسین نے دروازہ نہ کھولا تو عسکریت پسند کھڑکی سے اندر داخل ہونے لگے۔ میری والدہ نے مجھے اور میرے بھائی کو پلنگ کے نیچے چھپا دیا۔ جبکہ عسکریت پسندوں نے والدہ سے مطالبہ کیا کہ مجھے ان کے حوالے کیا جائے۔
والد نے احتجاج کیا تو عسکریت پسندوں نے اسے مارنا شروع کردیا رخسانہ نے بتایا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ کیا کرے، گھر والوں کو مشکل میں دیکھ کر ہمت آئی۔ قریب ہی ایک کلہاڑی پڑی تھی میں نے بھاگ کر کلہاڑی اٹھائی اور ایک عسکریت پسند کے سر پر مارا۔ وہ وہیں گر گیا،دوسرے عسکریت پسند پر فائرنگ کی۔ میں نے کمانڈر ابو اسامہ کی AK-47 رائفل اٹھائی اور فائرنگ کی۔ اس میں ایک اور عسکریت پسند زخمی ہوا۔ یہ دیکھ کر دیگر عسکریت پسند بھاگ گئے۔ رخسانہ اہل خانہ کے ہمراہ تھانے پہنچی اور پورے واقعہ سے آگاہ کیا۔
عسکریت پسندوں سے مقابلے کے بعد رخسانہ کی زندگی بدل گئی۔ اس وقت کی حکومت نے 2010 میں یوم جمہوریہ کے موقع پر رخسانہ اور اس کے بھائی اعجاز کو بہادری کے لیے کیرتی چکر دیا تھا۔ اس کے علاوہ رخسانہ کو نیشنل بریوری ایوارڈ، سرووتم جیون رکھشا پدک، سردار پٹیل ایوارڈ، رانی جھانسی بریوری ایوارڈ جیسے کئی اعزازات ملے۔ جموں و کشمیر حکومت نے انہیں پولیس میں نوکری بھی دی۔
اس وقت رخسانہ راجوری میں پولیس کانسٹیبل کے طور پر تعینات ہے۔ 2013 میں کبیر حسین سے شادی کی۔ اس کے شوہر راجوری میں سب انسپکٹر ہیں۔ دونوں کی چار بیٹیاں ہیں۔ رخسانہ کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے تاہم مجھے امید ہے کہ میری بیٹیاں بھی زیادہ محفوظ دنیا میں رہینگی ۔