اردو

urdu

ETV Bharat / state

راجستھان کے نئے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کون ہیں؟

راجستھان کے نئے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما ہوں گے، ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر میں بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے بعد نئے وزیر اعلی کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجستھان کے اگلے وزیر اعلیٰ کو لے کر جاری تمام قیاس آرائیاں بھی ختم ہو گئی۔ قابل ذکر ہے کہ لال بھجن شرما پہلی مرتبہ رکن اسمبلی کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ Who is Bhajan Lal Sharma new Rajasthan CM

Who is Bhajan Lal Sharma new Rajasthan CM
راجستھان کے نئے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کون ہیں؟

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 12, 2023, 6:55 PM IST

جے پور: بی جے پی نے رکن اسمبلی بھجن لال شرما کو راجستھان کا نیا وزیر اعلیٰ نامزد کیا ہے۔ شرما سنگانیر حلقہ سے پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، جہاں انہوں نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں 145162 ووٹ حاصل کیے اور کانگریس امیدوار پشپندر بھاردواج کو 48,000 سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ پارٹی میں وہ ریاستی جنرل سکریٹری راجستھان، کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

بھرت پور کے رہنے والے شرما اپنے نوعمری کے دنوں سے ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے وی بی پی) سے وابستہ رہے ہیں، سنگانیر انتخابات کے دوران کانگریس نے ان پر باہری شخص ہونے کے الزامات لگائے تھے۔ تاہم اس کے باوجود شرما کافی بڑے فرق سے جیت حاصل کی۔

واضح رہے کہ شرما ریاست میں بی جے پی کے سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے جنرل سکریٹریوں میں سے ہیں اور راجستھان میں بی جے پی کے تنظیمی ڈھانچے کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ وہ چار مرتبہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رہ چکے ہیں، انہیں راجستھان کا وزیر اعلیٰ بنانا ایک اہم اقدام مانا جارہا ہے کیونکہ مانا جا رہا بی جے پی ایک پتھر سے دو پرندے مار رہی ہے، ایک تو آر ایس ایس کے ایک وفادار کارکن کو وزیر اعلی بنانا، اور دوسرا ایک تازہ برہمن چہرہ سامنے لانا، جو چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں پارٹی کے نامزد کردہ دیگر دو وزرائے اعلیٰ کے مقابلے میں توازن رکھتا ہے۔

قابل ذکر ہو کہ ان کی تقرری کو بی جے پی کی راجستھان میں برہمن برادری تک رسائی کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جو ریگستانی ریاست میں تقریباً سات فیصد آبادی پر مشتمل ہیں۔ 2008 میں شرما نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا تھا، لیکن اس بار بی جے پی نے خود ہی سانگانیر سیٹ خالی کرا کے انہیں میدان میں اتارا تھا۔ وہ اس وقت سب سے زیادہ خبروں میں رہے جب انہیں ایک میٹنگ میں پی ایم مودی کے ساتھ بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

شرما کو چننا سب سے حیران کن اس لیے بھی تھا کیونکہ پارٹی میں مرکزی وزراء ارجن رام میگھوال، گجیندر سنگھ شیخاوت، اشونی ویشنو، سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے، دیا کماری، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور اور بابا بالک ناتھ سمیت کئی سینئر لیڈروں کی کے درمیان ان کا انتخاب کیا۔

غور طلب ہو کہ یہ اعلان ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جہاں راجے نے بھجن لال شرما کا نام تجویز کیا اور تمام اسمبلی اراکین نے متفقہ طور پر اس پر اتفاق کیا۔ بی جے پی نے 3 دسمبر کو انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے 10 دن بعد راجستھان کا وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے۔ پارٹی کے تین مبصرین مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ، بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے اور سروج پانڈے، وسندھرا راجے، بی جے پی کے ریاستی صدر سی پی جوشی اور دیگر تمام سینئر رہنماء اس موقع پر موجود تھے۔

شرما نے 1993 میں راجستھان یونیورسٹی، جے پور سے سیاسیات میں ایم اے کیا۔ ان پر سیکشن 353 کے تحت ایک فوجداری مقدمہ (سرکاری ملازم کو اس کی ڈیوٹی سے روکنے کے لیے حملہ یا فوجداری طاقت) اور دفعہ 149 (غیر قانونی اسمبلی کا ہر رکن عام اعتراض کی کاروائی میں جرم کا مرتکب ہوتا ہے) کے تحت ان کے خلاف 2015 میں الزامات کے ساتھ مقدمہ درج ہے۔

واضح رہے کہ تینوں ریاستوں، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں، جہاں بی جے پی نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، پارٹی نے سب کو حیران کرنے والے بڑے بڑے لوگوں پر کم معروف لیڈروں کو ترجیح دی ہے۔ وشنو دیو سائی، ایک قبائلی رہنما ہیں، موہن یادو ایک او بی سی رہنما ہیں اور بھجن لال شرما ایک برہمن اور پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ تینوں چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے لیے بالترتیب بی جے پی کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ غور طلب ہو کہ پارٹی کے نسبتاً کم عمر لیڈروں کو چیف منسٹر بنانے کو بہت سے لوگ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی پارٹی کی حکمت عملی کا حصہ سمجھتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details